تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

مائرہ ذوالفقار کو کرائے کے قاتلوں کے ذریعے قتل کرانے کا انکشاف

لاہور : پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار کو باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے کرائے کےقاتلوں کے ذریعے قتل کرانے کا انکشاف سامنے آیا ، مائرہ کو قتل کرنے والوں کو کس نے ٹاسک سونپا پولیس کھوج لگانے میں مصروف ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس میں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی مائرہ ذوالفقار میں بڑی پیش رفت ہوئی ، پولیس نے بتایا کہ مائرہ کوکرائے کےقاتلوں کے ذریعے قتل کرانےکاانکشاف ہوا ہے ، مائرہ کو قتل کرنے کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی۔

پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ قتل کے وقت ملزم ظاہر جدون اسلام آباد جبکہ سعد بٹ جوہر ٹاؤن میں تھا اور سی سی ٹی وی فوٹیجز سے ملزمان کی ڈیفنس میں موجود نہ ہونےکی تصدیق ہوئی۔

مائرہ کو قتل کرنے والوں کو کس نے ٹاسک سونپا پولیس کھوج لگانے میں مصروف ہیں ، مائرہ ذوالفقار ظاہر جدون کو شادی سے انکار کر چکی تھی جبکہ اشتہاری ظاہر جدون مائرہ کی دوست کو بھی جنسی ہراساں کرچکا ہے۔

گذشتہ روز مائرہ قتل کیس میں 18 روز بعد بھی کوئی پیش رفت نہ ہونے پر آئی جی پنجاب نے سی سی پی او سے ریکارڈ طلب کر لیا تھا۔

اس سے قبل مقتولہ کے والد ذوالفقار علی کیجانب سے بھی ملزمان کی عدم گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزمان کو بلا کر ان سے بیان لیکرچھوڑدیاجاتاہے۔

مائرہ کے والد نے الزام عائد کیا تھا کہ میری بیٹی نانی کے پاس جاناچاہتی تھی سجل نے روک لیا، سجل سے پوچھاجائے کیوں روکا اورآخری وقت تک سجل ساتھ تھی، ذوالفقار علی نے مطالبہ کیا تھا کہ میری مددکی جائے اور میری بیٹی کےقاتلوں کوگرفتار کیا جائے۔

دو روز قبل ماہرہ ذوالفقار کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ مائرہ کو منہ اور گردن پر گولی مار کر قتل کیا گیا تاہم زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔

Comments

- Advertisement -