کابل: افغانستان میں یونیورسٹی پر ہونے والے حملے کے بعد حکومت نے ایکشن لیتے ہوئے غفلت برتنے پر کئی پولیس افسران کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کابل یونیورسٹی میں سیکیورٹی کے ناقص انتظامات کے باعث تقریباً 13 پولیس افسران کو گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار افسران کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
کابل پولیس چیف کے ترجمان فردا فرامز کا کہنا ہے کہ افسران نے غفلت اور لاپرواہی کی جس کے باعث ان کے خلاف ایکشن لیا گیا۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں دہشت گردوں نے کابل یونیورسٹی پر وحشیانہ حملہ کیا تھا۔
شدت پسندوں نے کابل یونیورسٹی پر اُس وقت حملہ کیا جب وہاں ایک کتاب کی رونمائی کی تقریب میں افغان اور ایرانی حکام موجود تھے، حملے کے نتیجے میں 35 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
کابل میں یونیورسٹی پر حملہ، 25 افراد ہلاک
حملے کے دوران درجنوں طلبا نے جامعہ کی عقبی دیوار پھلانگ کر اپنی جانیں بچائیں۔
سفاک حملہ آوروں نے نہتے طلبا کو بھاگتے ہوئے بھی نشانہ بنایا۔ ایک طالبہ کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں وہ کلاس کی کھڑکی پر لٹکی نظر آرہی ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اسے جان بچانے کا بھی موقع نہیں دیا گیا۔