لندن : نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی ہائی نے اپنی ہائی اسکول کی تعلیم مکمل ہونے کا جشن سماجی روابط کی مشہور ویب سائٹ ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بناکر منایا ، جس کے بعد منٹوں میں فالوورز کی تعداد لاکھوں تک جا پہنچی۔
نوبیل انعام یافتہ ملالہ نے اسکول کی تعلیم مکمل ہوتے ہی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا حصہ بن گئیں اور پہلے ہی دن فالوورز کی تعداد ایک لاکھ سات ہزار تک پہنچ گئیں، ملالہ نومبر 2012 میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ میں شامل ہوئی تھیں لیکن اس کے بعد ٹویٹ نہیں کیا، اس اکاؤنٹ کی تمام سرگرمیوں ملالہ فاؤنڈ کے زیر انتظام ہوتی ہے۔
ملالہ یوسف زئی کا پہلے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ یہ میرا اسکول کا آخری دن اور ٹوئٹر پر پہلا دن ہے ۔
Hi, Twitter.
— Malala (@Malala) July 7, 2017
Today is my last day of school and my first day on @Twitter [THREAD]
— Malala (@Malala) July 7, 2017
ملالہ نے کہا کہ ہائی اسکول مکمل کرنا ان کے لیے ‘کھٹا میٹھا’ لمحہ ہے اور میں اپنے مستقبل کے بارے میں پرجوش ہوں ۔
Graduating from secondary school (high school) is bittersweet for me. I’m excited about my future, but… 2/
— Malala (@Malala) July 7, 2017
ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ میں جانتی ہوں کہ دنیا بھر میں لاکھوں لڑکیاں جو اسکول نہیں جاتیں اور انکو کبھی اپنی تعلیم کو پورا کرنے کا موقع نہیں مل سکے گا۔
….I know that millions of girls around the world are out of school and may never get the opportunity to complete their education. 3/
— Malala (@Malala) July 7, 2017
ملالہ کا ٹوئٹر پیغام میں مزید کہنا تھا کہ ہر لڑکی کی ایک منفرد کہانی ہوتی ہے، تعلیم اور مساوات کی جنگ میں لڑکیوں کا آواز بلند کرنا ہی ہمارا سب سے اہم ہتھیار ہے۔
Each girl’s story is unique — and girls’ voices are our most powerful weapons in the fight for education and equality. 5/
— Malala (@Malala) July 7, 2017
ملالہ نے مزید لکھا کہ میں ٹوئٹر اور اس کے علاوہ بھی لڑکیوں کیلئے لڑتی رہوں گی، کیا آپ مجھے جوائن کریں گے۔
On and off Twitter, I’m fighting for girls — will you join me?✋ 6/
— Malala (@Malala) July 7, 2017
واضح رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو اکتوبر 2012 میں طالبان نے اسکول وین کے اندر نشانہ بنا کر گولی ماری دی تھی ، جس کے بعد
انھیں علاج کیلئے برطانیہ منتقل کیا گیا تھا ، وہ اس کے بعد سے وہیں مقیم ہیں۔
ملالہ یوسف زئی جنوری 1997 میں پیدا ہوئی، وہ خواتین کی تعلیم کی سرگرم رکن ہے جبکہ کسی بھی شعبے میں نوبل انعام وصول کرنے والے سب سے کم سن فرد ہونے کا اعزاز حاصل ہے، ملالہ کی وجہ شہرت اپنے آبائی علاقے سوات اور خیبر پختونخواہ میں انسانی حقوق، تعلیم اور حقوق نسواں کے حق میں کام کرنا ہے، جب مقامی طالبان کے لڑکیوں کو اسکول جانے سے روک دیا تھا۔
ملالہ نے صرف 12 سال کی عمر میں “گل مکئی” کے قلمی نام سے بی بی سی کے لئے ایک بلاگ لکھا، جس میں اس نے طالبان کی طرف سے وادی پر قبضے کے خلاف لکھا تھا اور اپنی رائے دی تھی کہ علاقے میں لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ دی جانی چاہیئے۔
اکتوبر 2014 کو ملالہ کو بچوں اور کم عمر افراد کی آزادی اور تمام بچوں کو تعلیم کے حق کے بارے جدوجہد کرنے پر نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔