تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

اپنے مذہب کو بدنام کرنے کے لیے ہم خود ہی کافی ہیں: ملالہ

لندن: مردان کی یونیورسٹی میں ہجوم کے ہاتھوں نوجوان مشعال خان کے قتل پر پاکستان کی نوبیل انعام یافتہ طالبہ ملالہ یوسفزئی نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے امن کے فروغ پر زور دیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ملالہ کے والد ضیا الدین یوسفزئی کی جانب سے جاری کی جانے والی ویڈیو میں ملالہ نے امن کا پیغام دیا۔

ملالہ کا کہنا تھا کہ مشعال خان کے قتل کا واقعہ نہایت وحشت ناک اور دہشت ناک ہے۔ ملالہ نے کہا کہ انہوں نے مشعال کے والد سے فون پر بھی بات کی اور مشعال کے والد کے ’امن اور صبر‘ کے پیغام کو وہ سیلیوٹ پیش کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: مردان میں طالب علم قتل

ان کا کہنا تھا، ’یہ مشعال خان کا نہیں، ہمارے دین اسلام کے پیغام کا جنازہ تھا جو امن اور صبر کا درس دیتا ہے‘۔

یاد رہے کہ دو روز قبل صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مردان کی عبدالولی یونیورسٹی میں ایک مشتعل ہجوم نے طالب علم مشعال خان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

ملالہ نے کہا کہ ہم شکایت کرتے ہیں کہ مغربی دنیا میں اسلامو فوبیا پھیلا رہا ہے، ہمارے دین کو بدنام کیا جارہا ہے، لیکن حقیقت میں ہم خود ہی اپنے مذہب اور ملک کو بدنام کرنے کے لیے کافی ہیں۔

ویڈیو پیغام میں ملالہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مذہب کی صحیح تصویر پیش نہیں کر رہے۔ ہم اپنے مذہب کے پیغام، اپنی اقدار اور اپنی ثقافت کو بھول گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: ملالہ یوسفزئی کے 12 سنہری افکار

آخر میں ملالہ یوسفزئی نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور ریاستی اداروں سے استدعا کی کہ وہ امن اور انصاف کے لیے کھڑے ہوں، اور مشعال خان کے خاندان کو انصاف دلائیں۔

یاد رہے کہ نوبیل انعام پانے والی ملالہ یوسفزئی آج کل برطانیہ میں مقیم ہیں اور انہیں چند روز قبل ہی کینیڈا کی اعزازی شہریت سے بھی نوازا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -