نیویارک : سلامتی کونسل میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے افغانستان کو خبردار کرتے ہوئے دوٹوک سوال کیا کہ عالمی برادری افغانستان کے مسائل کا حل فوجی کارروائی سے چاہتی ہے یا مذاکرات سے؟
سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا سرکاری ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہنا تھا کہ افغانستان اپنے مسائل خود حل کرے، دوسروں کو اس میں ملوث نہ کرے، افغان سفیر کے پاکستان پر الزامات بے بنیاد ہیں۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان، پاکستان سے فرار دہشت گردوں کے ٹھکانے ختم کرے اور افغانستان میں پناہ لینے اور چھپنے والے دہشت گردوں کو ہمارے سپرد کیا جائے، افغانستان میں دیرپا امن کے لئے فریقین کے کامیاب مذاکرات افغانیوں کی بھی ذمہ داری ہے۔
ڈرون حملوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حدود میں ڈرون حملے سے اہم سوالات نے جنم لیا ہے ،ڈرون حملے پاکستانی کی خودمختاری اورسالمیت کے خلاف اوراقوام متحدہ کے منشور کے منافی ہیں، ہم اس امریکی عمل کی مذمت کرتے ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری دہشتگردی کے خلاف پاکستانی اقدامات کی حمایت کرتی ہے ،پاکستان سے دہشتگردی کے خطرات کو بہت جلد ختم کردینگے۔