صدر فاریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ایک سال بعد ڈالر کا اوپن مارکیٹ ریٹ انٹر بینک سے نیچے آگیا ہے، اس کا کریڈٹ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو جاتا ہے۔
ملک بوستان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایکسچینج کمپنیز نے 2 روز میں 20 ملین ڈالر اسٹیٹ بینک میں جمع کروا دیے، آج مارکیٹ میں ڈالر خریدنے والے نہ ہونے کے برابر تھے۔
صدر فاریکس ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہمارے کہنے پر ٹاسک فورس بنائی گئی اور کریک ڈاؤن سے بلیک مافیا کے کئی ایجنٹ گرفتار جبکہ کئی انڈر گراؤنڈ ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس کی کارروائی کی وجہ سے ایکسچینج کمپنیز کی سپلائی بحال ہوئی، آج اوپن مارکیٹ میں ڈالر 302 سے 305 روپے کا ہوگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈالر کے ریٹ کم ہونے کے باوجود خریدنے والا کوئی نہیں ہے، 5 ہزار کے نوٹ پر پابندی اور معیشت ڈیجٹلائز ہوگی تو ملک ترقی کرے گا۔
دو روز قبل ملک بوستان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم نے انتظامیہ سے خود درخواست کی ہے کہ ایکسچینج کمپنیز کے باہر سادہ لباس میں اہلکاروں کو تعینات کیا جائے، قانون نافذ کرنے کرنے والے ادارے کے اہلکار ایکسیچنیج کمپنیز میں ڈالر کی خریدو فروخت والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ممبرز نے شکایات کی تھی کہ بلیک مافیا ایجنٹ ایکسچینج کمپنیز میں آنے والے لوگوں کو پریشان کرتے ہیں، بلیک مافیا ایکسیچنیج کمپنیز میں ڈالر خرید و فروخت کرنے آنے والوں کو باہر سے پکڑ لیتے ہیں۔