تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا بچے غذائی قلت کا شکار

 

ڈھاکا: بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم پناہ گزین روہنگیا بچے غذائی قلت کا شکارہونے لگے‘ لگ بھگ ساڑھے تین لاکھ بچے کیمپوں میں پناہ گزین کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش کے کیمپوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی حالتِ زار پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران سنگین ہے عالمی برادری مدد کرے۔

اقوام ِمتحدہ کا کہنا ہے کہ گھربارچھوڑکربنگلہ دیش کے کیمپوں میں زندگی گزارنے پرمجبور روہنگیا پناہ گزینوں میں بڑی تعداد بچوں کی ہے‘ جن کوخوراک اور بنیادی سہولتوں کی کمی کا سامنا ہے۔

برما میں کوئی مسلمان ’اسلامی نام ‘ نہیں رکھ سکتا*

دنیا بھر کے انسانوں کی نمائندہ تنظیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایک وقت کا کھانا حاصل کرنے کے لئے بے بسی کی تصویربن کرلائنوں میں کھڑے روہنگیا بچے عالمی برادری کے ضمیر پرطمانچہ ہیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق تین لاکھ چالیس ہزارروہنگیا بچے اس وقت کیمپوں میں بدترین زندگی گزاررہے ہیں۔نہ ہی انہیں مناسب خوراک میسر ہے،نہ تعلیم اورنہ ہی دیگرسہولتیں انہیں دی جارہی ہیں‘ ادارے کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ اس بدترین انسانی المیے سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری مدد کرے۔

یاد رہے کہ رواں سال اگست میں برما کے مسلم اکثریتی صوبے رخائن میں برمی افواج نے نہتے شہریوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا ‘ جس میں ابتدائی جھڑپو ں میں 400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ سینکڑوں دیہات نذرِ آتش کردیے گئے تھے۔

برمی فوج اوربدھ مت سے تعلق رکھنے والے انتہا پسندوں سے اپنی جان بچا کربنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد چھ لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -