تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

باپ نے بیٹی کو زندہ دفنا کر مار ڈالا

چنائی: بھارتی ریاست تامل ناڈو کے درندہ صفت باپ نے لڑکی پیدا ہونے پر کمسن بچی کو زندہ دفن کر کے قتل کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق چنائی سے 200 کلومیٹر مسافت پر واقع گاؤں ویلوپورم کے شہری ورادراجن لڑکے کی پیدائش کا خواہش مند تھا البتہ اُس کے گھر بیٹی کی پیدائش ہوئی تو اُس نے غصے میں بچی کو زندہ دفن کر کے مار ڈالا۔

پولیس حکام کے مطابق ملزم ورادراجن اور سونداریا کی شادی اگست 2018 میں ہوئی اور اُن کے ہاں 20 اگست کو بیٹی کی پیدائش ہوئی، درندہ صفت شخص نے بیٹی کو ورداماروتھر کے علاقے میں زندہ دفن کیا۔ پولیس حکام کے مطابق کمسن بچی دم گھٹنے کی وجہ سے انتقال کرگئی، ملزم کو گرفتارکر کے تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

پولیس حکام کے مطابق ملزم نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ وہ لڑکی کی پیدائش پر خوش نہیں تھا، اس لیے اُس نے بچی کے قتل کا فیصلہ کیا اور  رات کے وقت جیسے ہی ماں سوئی تو اُسے اپنے گھر کے قریب کر دریا کنارے زندہ دفن کر کے آگیا۔

ورادراجن نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ لڑکے کا خواہش مند ہے مگر جب لڑکی کی پیدائش ہوئی تو اُسے غصہ آگیا اور پھر اُس نے قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ پولیس حکام کے مطابق پیر کی رات ایک بجے جب ماں کی آنکھ کھلی تو اُس نے دیکھا بچی اپنے بستر پر موجود نہیں تھی جس پر سونداریانے رونا شروع کردیا اور اپنے پڑوسی کو جاکر واقعے سے آگاہ کیا، صبح ہوتے ہی لڑکی کے رشتے دار بھی گھر پہنچے اور جب تلاش شروع ہوئی تو انہیں دریا کنارے قبر نظر آئی جسے کھولا تو اُس میں سے بچی کی لاش برآمد ہوئی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزم ورادراجن ایک اسکول میں دیہاڑی پر کام کرتا ہے اور وہ کم آمدنی کی وجہ سے گھر میں بیٹے کی پیدائش کا خواہش مند تھا۔

Comments

- Advertisement -