تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سونے کے سکوں کا خزانہ ڈھونڈنے والے کے ساتھ کیا ہوا؟

برلن: جرمنی میں سونے کے سکوں اور نقد رقم پر مشتمل خزانہ ملنے کے بعد شہری کو عدالتی چکر کاٹنے پڑے لیکن پھر بھی اس کے ہاتھ کچھ نہ آیا۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں ایک شخص کو بڑی تعداد میں سونے کے سکے اور نقدم رقم ملی لیکن عدالتی حکم کے بعد مذکورہ شخص کے حصے میں کچھ بھی نہ آیا۔

یہ چار سال پہلے 2016 کی بات ہے جب جرمنی کے جنوبی مغربی شہر ڈنگلاگے کے باغات کی صفائی کرنے والی ایک کمپنی کے ایک کارکن کو پلاسٹک کے ڈبے میں سے سونے کے سکے اور نقد رقم ملی جس پر اس نے پولیس کو اطلاع دے دی۔

بات اتنی ہوتی تو معاملہ ختم ہو جاتا، لیکن اس واقعے کے بعد ایک بار پھر صفائی کرنے والے کارکن کو جھاڑیوں میں سے مزید پلاسٹک کے ڈبے ملے جن میں سونے کے مزید سکے موجود تھے جن کی مالیت تقریباً 5 لاکھ یورو سے زائد بنتی تھی۔

شہری انتظامیہ کو معلوم ہوا تو اس خزانے کو قبضے میں لے کر اصل مالک کی تلاش شروع کر دی گئی، لیکن جس شخص کو خزانہ ملا تھا اس نے شہری انتظامیہ کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا اور خزانے کی ملکیت کا دعویٰ کر دیا۔

مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ سونے کی سکے اور رقم کے ملنے کے 6 ماہ بعد بھی کسی شخص نے اس کی ملکیت کے لیے رابطہ نہیں کیا اس لیے اب وہی اس خزانے کا قانونی مالک ہے۔

عدالت نے یہ دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا سونے اور رقم سے بھرے ڈبے کوئی گم شدہ خزانہ نہیں بلکہ اسے جان بوجھ کر چھپایا گیا تھا، اس لیے اس واقعے پر خزانے کی ملکیت کا قانون لاگو نہیں ہوتا اور وہ انعام کا بھی حق دار نہیں۔

واضح رہے کہ جرمن قانون کے مطابق اگر کسی شخص کو کوئی گم شدہ خزانہ ملتا ہے تو وہ اس کا نصف اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -