تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

انرجی ڈرنک پینے کا انجام، برطانوی شہری مرتے مرتے بچ گیا

لندن: برطانوی شہری کو انرجی ڈرنک پینے کا شوق مہنگا پڑگیا، 8 گھنٹوں کے دوران 25 کین پینے کی وجہ سے 58 سالہ مائیکل کا دماغ بری طرح سے متاثر ہوا۔

تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں انرجی ڈرنک کے استعمال میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے اور تقریبا تمام ہی عمر کے مرد اور خواتین اسے روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں۔

طبی ماہرین پہلے ہی انرجی ڈرنک کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد کو متنبہ کرتے رہے ہیں تاہم اب برطانیہ میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جو اس مشروب کے زیادہ استعمال والوں کو خبردار کررہا ہے۔

برطانوی شہری جن کی عمر 58 سال ہے وہ بھی روزانہ کی بنیاد پر انرجی ڈرنک استعمال کرتے تھے تاہم دو ہفتے قبل ایسا ہوا کہ انہوں نے شوق شوق میں 6 گھنٹوں کے درمیان 25 کین پی لیے۔

برطانیہ کے شہر ڈیوسبری سے تعلق رکھنے والے مائیکل نامی شخص نے چند گھنٹوں میں 25 کین پیے تو انہیں دماغ کا فالج ہوگیا جس کے باعث دماغ کی شریان پھٹی اور خون رسنے لگا۔

اہل خانہ نے جب مائیکل کی یہ حالت دیکھی توفوری طور پر اسپتال لے گئے جہاں انہیں دو ہفتے تک انتہائی نگہداشت وارڈ میں رکھا گیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق خالی پیٹ میں انرجی ڈرنک پینے کی وجہ سے مائیکل کا بلڈ پریشر بڑھ گیا جس کا براہ راست اثر دماغ پر پڑا اور اس کی وجہ سے انہیں فالج کا اٹیک ہوا۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق مائیکل کے بروقت علاج نے اُسے دوسری زندگی تو فراہم کردی مگر اب وہ الفاظ ٹھیک طریقے سے ادا نہیں کر سکتا اور یہ صورتحال طویل عرصے تک رہ سکتی ہے۔

متاثرہ شخص نے مطالبہ کیا ہے کہ انرجی ڈرنک منشیات جتنی ہی خطرناک ہے چنانچہ اس کی فروخت پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور اسے بنانے کی اجازت نہ دی جائے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -