تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

والدہ کی نافرمانی کرنے پر بیٹے کو جیل کی ہوا کھانی پڑگئی

دبئی: متحدہ عرب امارات کی ریاست فجیرہ میں والدہ کی نافرمانی کرتے ہوئے طعنے دینے پر بیٹے کو جیل کی ہوا کھانی پڑگئی۔

تفصیلات کے مطابق ریاست فجیرہ کی ایک عدالت نے والدہ کو گھر سے نکالنے کی دھمکیاں دینے اور انہیں نائٹ کلب میں جاکر ڈانس کرنے کے طعنے دینے پر جیل بھیج دیا۔

عرب اخبار ’خلیج ٹائمز‘ کے مطابق عدالت نے جس شخص کو جیل بھیجا اس پر الزام تھا کہ وہ والدہ کی نافرمانی کرتے ہوئے ان پر بے بنیاد الزامات عاید کرتا تھا۔

نافرمان بیٹے کی والدہ نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے بیٹے پر کم سے کم 50 ہزار درہم جرمانہ عائد کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔

والدہ کی جانب سے مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد بیٹے نے عدالت میں پیش ہوکر ماں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کیا اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے والدہ کی نافرمانی نہیں کی۔

بیٹے نے عدالت کو بتایا کہ ان کی والدہ اور والد کے درمیان طلاق کے حوالے سے عدالت میں کیس زیر سماعت ہے اور وہ اس کیس میں اپنے والد کی حمایت کرتے ہیں۔

بیٹے کا کہنا تھا کہ ماں نے ان پر جھوٹا الزام لگایا، کیوں کہ وہ نہیں چاہتیں کہ میں اپنے والد کی طرفداری کریں۔ بیٹے کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والی خاتون کے مطابق بیٹا ان سے گھر سے نکل جانے کی دھمکیاں دینے سمیت انہیں ’نائٹ کلب‘ میں جاکر ڈانس کرنے کے طعنے دیتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ والدہ کو نائٹ کلب میں جاکر ڈانس کرنے کے طعنے دینے والے بیٹے اور خاتون کی شہریت گلف ممالک کی ہے اور عدالت نے بیٹے کو والدہ کی تذلیل کرنے کا مجرم قرار دیا۔

رپورٹ کے مطابق عدالت نے بیٹے کو مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں ایک ماہ تک جیل بھیج دیا۔خاتون کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی کہ نافرمان بیٹے پر 50 ہزار درہم کا جرمانہ بھی عائد کیا جائے، تاہم عدالت نے بیٹے کو صرف جیل بھیج دیا۔

Comments

- Advertisement -