تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

طالبعلم نے گریجوشن کی تقریب میں شرکت کیلئے انوکھا لباس زیب تن کرلیا

لندن : گریجوشن کی سند تفویض کیے جانے کی تقریب کے دوران نوجوان نے کالے پلاسٹک کو گاؤن اور ہیڈ (گریجوشن پارٹی پر استعمال کیا جانے والا کوٹ اور کیپ) بنالیا۔

دنیا بھر کی جامعات میں گریجوشن مکمل ہونے کے بعد یونیورسٹی کی جانب سے ایک تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں پاس ہونے والے طلبہ و طالبات کو سند دی جاتی ہے، اس تقریب میں اساتید اور طلباء ایک خاص لباس پہن کر آتے ہیں اور تقریب کے اختتام پر تمام طلباء اپنی ٹوپیاں اچھال کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔

برطانیہ کی گلوکیسٹرشائر یونیورسٹی میں گریجوشن کی تقریب تقسیم اسناد (ڈگری) منعقد ہوئی تو تمام طلباء کو وہی مخصوص لباس زیب تن کرنا جس کی قیمت 246 پاؤنڈ (57 ہزار 676 روپے پاکستانی) تھی۔

ولریڈفورڈ نامی 23 سالہ طالب علم کی اتنی استطاعت نہیں تھی کہ وہ یہ لباس خرید پاتا اور وہ تقریب میں بھی شریک ہونا چاہتا تھا کہ ڈگری لیتے وقت کی یادگار تصویر بھی موجود ہو۔

نوجوان نے تقریب میں شرکت کا منفرد حل نکالا اور ایک کالے رنگ کی پلاسٹک خریدی اور پاؤں سے لیکر سر پر لپیٹ لی، جب ولریڈفورڈ نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری حاصل کرلی تو تقریر کرنے والے شخص نے ان کے لباس کی تعریف بھی کی۔

اس حوالے سے ولریڈ فورڈ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ پہلے ہی فیس کے نام پر یونیورسٹی کو خطیر دے چکا ہے اب اتنا مہنگا لباس ایک تقریب کےلیے نہیں خرید سکتا کیوں کہ تعلیم مکمل ہونے کے بعد وہ بے روزگار ہے۔

ولریڈ فورڈ نے بتایا کہ جب تعلیم مکمل ہوئی تو کچھ وقت ملک میں لاک ڈاؤن لگ گیا اور مجھے کہیں نوکری نہیں ملی، واضح رہے کہ یہ گریجوشن پارٹی ایک برس قبل ہونی تھی جو کرونا کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی۔

Comments

- Advertisement -