بہت سے لوگ اپنی نوکری سے مطمئن نہیں ہوتے پھر بھی بحالت مجبوری اپنی نوکری کو جاری رکھتے ہیں اور موقع ملتے ہی کسی دوسری جگہ کا انتخاب کرلیتے ہیں۔
غیرملکی شہری نے اپنی بورنگ نوکری پر کمپنی پر مقدمہ جیت لیا جس کے بعد اسے کمپنی کی جانب سے اور 40 ہزار یورو (40 لاکھ روپے) ادا کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق 2016 میں فریڈرک ڈیسنارڈ نے ایک پرفیوم اور کاسمیٹکس کمپنی کے خلاف مقدمہ دائرکیا کہ وہ اپنی کمپنی میں 90 ہزار ڈالر کی سالانہ آمدنی کی ملازمت سے بور ہوگئے تھے اور انہوں نے معاوضہ چار لاکھ ڈالر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
چار سال بعد اس نے مقدمہ جیت لیا اور اسے انٹرپرفمز کی جانب سے 40 ہزار یورو ہرجانے کے طور پر ادا کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق پروفائل میں تبدیلی کے بعد ڈیسنارڈ صرف انٹرپرفمز کے صدر کے لیے کام چلا رہا تھا بعد میں کار حادثے کی وجہ سے وہ سات ماہ کی بیماری کی وجہ سے چھٹی پر رہا۔
ڈیسنارڈ کے وکیل نے دعویٰ کیا کہ ’بور آؤٹ‘ کی وجہ سے ڈرائیونگ کے دوران انہیں مرگی کا مرض لاحق ہوا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔
بعدازاں عدالت نے ملازم کے حق میں فیصلہ دیا اور کمپنی کو بطور ہرجانہ 40 ہزار یورو ادا کرنے کا حکم دیا۔