فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کو سرِعام چہرے پر طمانچہ رسید کرنے والے شخص سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق زیرحراست ملزم کی شناخت 28 سالہ ڈیمن ٹیرل کے نام سے ہوئی ہے جو قوم پرست دائیں بازو کے نظریات سے متاثر تھا۔
ملزم نے انتہا پسندوں کے کئی یوٹیوب چینلز سبسکرائب کر رکھے تھے اور ان کی فکر و نظریات کے زیراثر تھا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے بتایا کہ ملزم کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں اور نہ وہ پہلے کبھی گرفتارہوا۔
ڈیمن ٹیرل قدیم مارشل آرٹس سکھانے والے کلب سے وابستہ ہے اور روایتی تلوار بازی کا بھی شوقین ہے وہ مقامی طور پر مارشل آرٹس کا کلب بھی چلاتا ہے۔
ملزم کو مزید ایک اور دن پولیس کی تفتیش میں رکھا جائے گا جس کے بعد ممکنہ طور پر عوامی شخصیت پر حملے کا چارج لگایا جائے گا جس کے تحت زیادہ سے زیادہ 3 سال قید اور 45 ہزار یوروز جرمانہ ہو سکتا ہے۔
#Macron se fait gifler en direct de #Tain pic.twitter.com/tsXdByo22U
— Alex ⚜️ (@AlexpLille) June 8, 2021
دوسری جانب صدر میکرون نے کہا ہے کہ انہیں اس قسم کے واقعے پر کوئی تشویش یا خوف نہیں ہے ایسے واقعات ہوتے رہتے ہیں اور وہ ان واقعات کی بناء اپنی سیکورٹی کو لے کر پریشان نہیں۔
جنوبی فرانس کے علاقے ڈروم پہنچنے پر فرانسیسی صدر بیریئر کے پیچھے موجود شہریوں سے ملاقات کر رہے تھے کہ اس دوران استقبال کے لیے موجود شہری نے ان کے چہرے پر تھپڑ دے مارا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مذکورہ شخص نے ایک ہاتھ سے صدر کا ہاتھ مضبوطی سے تھامنے کے بعد انہیں اپنی طرف دکھیلا اور دوسرے ہاتھ سے طمانچہ دے مارا۔