تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

مارو مجھے مارو : خوشی خوشی لوگوں‌ سے پٹنے کا کاروبار

آپ نے آج تک کسی ایسے شخص کو نہیں دیکھا ہوگا جو بخوشی لوگوں کو اپنے اوپر تشدد کرنے کی اجازت دے اور ہر شخص سے دس سے پندرہ منٹ تک مکے ، گھونسے کھاتا رہے۔

 اب ایک ایسا شخص سامنے آیا ہے جو لوگوں کے مکے اور گھونسے کھا کر پیسے کماتا ہے۔ حسن رضا گونے کا تعلق ترکی سے ہیں، جو ڈپریشن سمیت مختلف ذہنی بیماریوں میں مبتلا افراد کو سکون فراہم کرنے کے لیے خود کو پیش کرتے ہیں اور پیسے بھی کماتے ہیں۔

حسن یہ کام سنہ 2012 سے کررہے ہیں اور ان کے ذہن میں یہ خیال کامیڈین کیمال سونال کی فلم کے بعد پیدا ہوا، جس میں انہوں نے لوگوں کی حوصلہ افزائی کے لیے خود کو رضاکارانہ طور پر تشدد کے لیے پیش کیا تھا۔

نوجوان کا ماننا ہے کہ ذہنی تناؤ یا مختلف پریشانیوں کا شکار افراد اس ورزش کے ذریعے نہ صرف سکون حاصل کرتے ہیں بلکہ اُن کی نیند بھی بہتر ہوجاتی ہے۔

حسن کے مطابق ایسے تمام لوگ اپنا غصہ یا بھڑاس نکالنے کے لیے کسی آسان شکار کو تلاش کرتے ہیں اور پھر اُسے باتیں سُنا کر یا ہلکا پھلکا تشدد کر کے اپنا تناؤ ختم کرتے ہیں۔

’میرے بہت سارے گاہک ذہنی تناؤ  اور گھبراہٹ کا شکار ہیں یا پھر وہ روز مرہ کی زندگی سے پریشان رہتے ہیں، جن میں سے بیشتر خواتین ہیں‘۔

ترک شہری نے بتایا کہ وہ یومیہ دو سے چار لوگوں کو منتخب کر کے انہیں دس سے پندرہ منٹ کا وقت فراہم کرتے ہیں، اس سے پہلے کو اپنی حفاظت کے لیے تمام تر انتظامات کرتے ہیں تاکہ کوئی نقصان نہ پہنچے۔

Comments

- Advertisement -