تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

نوجوان کی گرل فرینڈ سے زیادتی، کمسن بیٹے کو تڑپا تڑپا کر مار دیا

امریکا میں نوجوان نے اپنی گرل فرینڈ کے کمسن بیٹے کو مبینہ طور پر بیدردی سے قتل کردیا اور خاتون کے ساتھ زیادتی کی، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست نیواڈا میں 36 سالہ برینڈن لی ٹوز لینڈ نے مبینہ طور پر اپنی گرل فرینڈ کے چار سالہ بیٹے کو شدید تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا جب کہ خاتون سے زیادتی بھی کی۔ پولیس نے خاتون کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جس کو جرم ثابت ہونے پر موت کی سزا کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

لاس ویگاس میں استغاثہ نے ٹوزلینڈ پر اپنی گرل فرینڈ کے 4 سالہ بیٹے کو قتل کرنے، اغوا، بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات عائد کیے ہیں اور ریاست نے مذکورہ کیس میں ملزم کو سزائے موت دلانے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی ہے جب کہ ملزم نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ مقدمے کی سماعت دسمبر میں ہوگی۔

حکام نے ملزم کو بچے کی لاش گھر کے فریزر سے برآمد ہونے کے بعد گرفتار کیا اور یہ کارروائی مقتول بچے کی بہن کی نشاندہی پر اس وقت ہوئی جب اس نے اپنے ایک اسکول ٹیچر کو اس خوفناک حادثے سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس کی والدہ کو ان کی مرضی کے خلاف ایک گھر میں رکھا جارہا ہے۔

مقتول بچے کی ماں نے بھی ملزم پر الزام عائد کیا ہے کہ ٹوز لینڈ نے اس کے ساتھ جسمانی، جنسی اور جذباتی زیادتی کی۔ پولیس نے خاتون پر اس کی بیٹے کے قتل کے حوالے سے کوئی مجرمانہ الزام عائد نہیں کیا گیا ہے۔

ظلم کا شکار خاتون نے گزشتہ مارچ میں ٹوزلینڈ پر بچے کے قتل کا مقدمہ دائر کیا تھا جس کے جواب میں ملزم نے اس پر الزام لگایا تھا کہ ماں کو معلوم تھا کہ بچہ گزشتہ سال دسمبر 2021 میں مارچ میں مرچکا تھا اور وہ اس کی لاش کو محفوظ کرنے کیلیے کوشاں تھی دوسری جانب ان کے وکیل نے ملزم کا یہ دعویٰ مسترد کردیا ہے۔

رینو گزٹ جنرل کے مطابق تفتیشی حکام نے پوسٹمارٹم رپورٹ سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ بچے کی موت شدید چوٹوں کے سبب ہوئی اور اس کے جسم پر جسمانی زیادتی کے شواہد بھی دیکھے گئے ہیں۔

خاتون نے جیوری کو بتایا کہ اس کے شوہر اور بچوں کے والد کا گزشتہ سال جنوری میں انتقال ہوگیا تھا جس کے دو ماہ بعد وہ اور اس کے دو بچے ٹوزلینڈ کے پاس چلے گئے تھے جہاں اس نے کچھ عرصے بعد ان کے معاملات پر حاوی ہونا اور ان پر عرصہ حیات تنگ کرنا شروع کردیا تھا۔ ملزم نے اس کا سیل فون اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور اس کو باندھ کر رکھا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -