مانسہرہ: مانسہرہ میں ایک خواجہ سرا کو جنسی تعلقات قائم کرنے سے انکار پر مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ خواجہ سرا کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ اتوار کی شب پیش آیا۔ 3 مسلح افراد جن میں ایک کی شناخت کالا خان کے نام سے ہوئی، زبردستی خواجہ سراکاشی الیاس چاند کے گھر میں داخل ہوئے اور اسے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ کاشی نے مزاحمت کی تو انہوں نے مشتعل ہو کر اس پر فائرنگ کر ڈالی۔
واقعہ کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے جبکہ کاشی کو تشویشناک حالت میں کنگ عبداللہ اسپتال منتقل کردیا گیا۔ بعد ازاں اسے وہاں سے ایبٹ آباد میں ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا۔
اس سے قبل بھی پشاور میں ایک خواجہ سرا علیشاہ کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا اور اسے کئی گولیاں ماری گئیں۔ علیشاہ کو اسپتال میں طبی امداد دینے سے بھی انکار کردیا گیا تھا جبکہ اسپتال کے عملے کی جانب سے اسے تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ علیشاہ بعد ازاں انتقال کر گئی تھی۔ واقعے کے بعد مشتعل خواجہ سراؤں نے علیشاہ کا جنازہ تھانے کے سامنے رکھ کر احتجاج کیا تھا۔
خواجہ سرا علیشہ کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار *
مانسہرہ میں ہونے والے واقعے کے بعد خواجہ سرا ایک بار پھر مشتعل ہو کر سڑکوں پر آگئے اور اپنے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ شی میل ایسوسی ایشن نے ایک احتجاجی ریلی نکالی اور سٹی پولیس اسٹیشن کے سامنے پہنچ کر احتجاجی نعرے لگائے۔
شی میل ایسوسی ایشن کی صدر ماریہ خان نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ علیشاہ کے واقعے کے بعد ان کے دوسرے ساتھیوں کو بھی دھمکیاں مل رہی تھیں اور اس بارے میں انہوں نے پولیس کو بھی آگاہ کیا تھا، تاہم پولیس کی غفلت کے باعث کاشی کا واقعہ پیش آگیا۔
انہوں نے بتایا کہ 24 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی پولیس حملہ آوروں کی تلاش میں ناکام ہے۔ ماریہ نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صوبائی پولیس چیف سے حملہ آوروں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
راولپنڈی: فائرنگ سے 2 خواجہ سرا جاں بحق، 3 زخمی *
مری روڈ پر خواجہ سراؤں کا احتجاج، نائلہ کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ *
دوسری جانب شناخت شدہ حملہ آور کالا خان اور اس کے 2 ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔
گزشتہ کچھ عرصہ میں خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں سے بدسلوکی اور تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ متعدد خواجہ سراؤں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا ہے جبکہ بعض کے سر کے بال بھی مونڈ دیے گئے۔ کچھ خواجہ سراؤں پر حملہ بھی کیا گیا جن میں سے ایک علیشاہ اپنی زندگی کی بازی ہار گئی۔