تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

مسجد النورمیں شہید ہونے والے افرادکی یاد میں میراتھون ریس کا انعقاد

کرائسٹ چرچ: مسجد النور میں شہید ہونیوالے پچاس افرادکی یاد میں پچاس کلومیٹرپر مشتمل میراتھون ریس کا انعقاد کیا گیا،ریس مسجد النور کے سامنے بنے پارک سے شروع ہوئی جو پچاس کلومیٹر پر جاکر اختتام پذیر ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق میراتھون ریس کا اہتمام سری چنموئے میراتھون ٹیم نے کیا جو ہر سال ایونٹ منعقد کرواتی ہے لیکن اس مرتبہ انہوں نے یہ ریس النور مسجد کے شہداءکی یاد میں کرائی،ریس میں نیوزی لینڈ کے عوام نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

کرائسٹ چرچ کے سٹیفن گراہم نے پچاس کلومیٹرکی بجائے 51 کلومیٹر دوڑ کر ایک منفرد اعزاز حاصل کیا ،سٹیفن کو جب معلوم ہوا کہ شہدا کی تعدادپچاس کی بجائے اکیاون ہوگئی ہے تو انہوں نے ایک کلومیٹر اضافی دوڑ لگائی اس پر ریس انتظامیہ نے سٹیفن کی اس کوشش کو بے حد سراہا ۔

سٹیفن نے میڈیا کو بتایاکہ جب ریس شروع ہونے لگی تو مجھے پتہ چلا کہ ریس پچاس کلومیٹر پر مشتمل ہو گی لیکن شہید ہونیوالوں کی تعداد اکیاون تھی تو میں نے ایک کلومیٹر اضافی دوڑ لگائی۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 15 مارچ کو دو مساجد پر ایک آسٹریلوی نے دہشت گرد حملہ کیا تھا جس میں 50 افراد شہید جب کہ 49 زخمی ہوئے تھے۔

آج کرائسٹ چرچ مسجد کے زخمیوں میں سے ایک اور زخمی نے دم توڑ دیا، سانحے کے سات ہفتوں بعد شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 51 ہو گئی ہے۔

نیوزی لینڈ قوانین کے مطابق رائل کمیشن عدالتی تحقیقات کا اعلیٰ ترین فورم ہے جس نے کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر حملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق مساجد پرحملوں کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ رائل کمیشن کے نتائج سے آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کی جانب سے کرائسٹ چرچ واقعے کو ملکی تاریخ کے سنگین ترین واقعات میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

سفید فام دہشت گرد برینٹن فائرنگ کی ویڈیو بناتا رہا اور مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد باہرسڑک پر موجود مسلمانوں کو بھی نشانہ بناتا رہا، واقعے کے کچھ دیر بعد پولیس نے ملزم کو حراست میں لیا، بعدازاں اسے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس پر قتل کی فرد جرم عائد کی گئی۔

Comments

- Advertisement -