تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا مارچ ہے، مقابلہ کیا جائے: عمران خان

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کو ہدایت کی ہے کہ آزادی مارچ پاکستان کو عدم استحکام کی طرف لے جانے کا مارچ ہے، اپوزیشن کے مارچ کا بھرپور سیاسی مقابلہ کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی اور حکومتی ترجمانوں کا اجلاس بلایا گیا، جس میں اپوزیشن کے آزادی مارچ کا بھرپور سیاسی مقابلہ کرنے کا عزم دہرایا گیا، اور مارچ کے پس پردہ اپوزیشن کے مقاصد میڈیا میں بے نقاب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

ترجمانوں کے اجلاس میں شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کو حکومت کی معاشی کامیابیوں سے آگاہ کیا جائے، اس دوران نواز شریف کی بیماری کو موضوع نہ بنایا جائے، جب کہ حکومتی اور پارٹی ترجمان مارچ کے دوران اسلام آباد میں رہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں موجودہ میڈیا حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وزرا میڈیا پر اپنی وزارتوں سے متعلق شرکت یقینی بنائیں، ذاتی ایجنڈے کی بہ جائے حکومتی پالیسی کا دفاع کیا جائے، اور حکومتی اقدامات اور پالیسی کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا جائے۔

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آزادی مارچ کا پارٹی بیانیے سے مقابلہ کیا جائے، ملک معاشی خوش حالی کی جانب بڑھ رہا ہے، لیکن کچھ عناصر ملکی ترقی کے سفر میں رکاوٹیں ڈالنے پر تلے ہیں، کوشش ہے کہ سیاسی طور پر معاملہ حل کیا جائے۔

دریں اثنا، آزادی مارچ سے متعلق اسلام آباد میں سیکریٹری داخلہ صدارت میں بھی ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں مارچ سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا گیا، سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ حکومت معاہدے کی پاس داری پر تعاون کرے گی، شرکا کو براستہ روات طے شدہ روٹ پر آنے کی اجازت ہے، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور ہر قسم کا اسلحہ ساتھ لانے اور معاہدے کے مطابق ریڈ زون میں داخلے پر پابندی ہے۔

Comments

- Advertisement -