تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

سابق بھارتی جج مسلمانوں کو نمازِ جمعہ سے روکنے پر ہندوؤں پر برس پڑے

نئی دہلی: بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کو اذیت دینے کا ایک اور بہانہ ڈھونڈ لیا، انتہا پسندوں نے اعلان کر دیا کہ کھلی جگہوں پر نمازِ جمعہ نہیں پڑھنے دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہا پسند ہندو اب مسلمانوں کو کھلی جگہوں میں نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکنے لگے، سابق بھارتی جج ہندوؤں کے اس انتہا پسندانہ رویے پر برس پڑے۔

[bs-quote quote=”مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سابق بھارتی جج”][/bs-quote]

بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کٹجو کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو نمازِ جمعہ کی ادائیگی سے روکے جانے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔

مارکنڈے کٹجو کا کہنا تھا کہ اگر کوئی نماز پڑھ رہا ہے تو وہ کسی کا ہاتھ یا سر تو قلم نہیں کر رہا، اس پر اعتراض کیوں ہے، مسلمانوں کو میدانوں اور پارکوں میں نماز پرھنے سے روکنا غلط ہے۔

انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور دوسری انتہا پسند تنظیموں کو بھی تو کھلے میدانوں میں جمع ہونے کی اجازت ہے، تو مسلمانوں کو مذہبی عبادات کی ادائیگی کی اجازت کیوں نہیں؟

سابق جج نے کہا میں مذہبی آزادی کا قائل ہوں، بھارتی حکومت نے دنیا میں ہماری ناک کٹوا دی ہے، گائے کو ماتا نہیں مانتا، خود اس کا گوشت کھاتا ہوں۔


یہ بھی پڑھیں:  انڈیا: مسلمانوں کے قتلِ عام میں ملوث 16 پولیس اہل کاروں کو 30 سال بعد سزا


چند ماہ قبل ہریانہ کے گوڑ گاؤں میں انتہا پسند ہندوؤں نے نعرے لگاتے ہوئے با قاعدہ طور پر مسلمانوں کو نماز جمعہ سے روک دیا تھا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہو گئی تھی، بعد ازاں چھ انتہا پسند ہندوؤں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ جب بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کیس بھارت خود عالمی عدالت برائے انصاف میں لے گیا تھا، تو اس پر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کٹجو کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایسا کر کے بڑی غلطی کر دی ہے۔

Comments

- Advertisement -