تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

نظر بد کا علاج، قومی جانور کے سینگ سے بنی انگوٹھی

چترال: مارخورپاکستان کا قومی جانور ہے اور شمالی علاقہ جات میں پایا جاتا ہے اس کے بیش قیمت سینگ انسان کو اسکا دشمن بناتے ہیں، چترال میں مارخورکے سینگوں سے تیار ہونے والی انگوٹھی نظرِبد سے تحفظ کے لیے پہنی جاتی ہے۔

ہمارے معاشرے میں نظر لگنے سے متعلق تصورات بھی عام ملتے ہیں یہاں تک کہ بڑے بوڑھوں کو دعا دینا ہوتو وہ بھی یہ دعا دیتے دکھائی دیتے ہیں کہ ” اللہ نظر بد سے بچائے ” اور اگر نظر لگنے کا ہلکاسا بھی شائبہ ہو تو اس کیلئے مرچوں یا لوبان کی دھونی دے کر نظر اتاری جاتی ہے جبکہ تعویز گلے میں ڈالنے سمیت دم بھی کروائے جاتے ہیں۔

04 post

روز مرہ زندگی میں اردگرد نظر دوڑائی جائے تو بعض گاڑیوں کے ساتھ جھولتا چھوٹا سا جوتا اور باندھی گئی کالی پٹیاں بھی نظر بد سے بچاؤ کاپیش خیمہ بتائی جاتی ہیں جبکہ گھروں کی بالائی چھت پر الٹی رکھی گئی ہنڈیا اور مکان کی پیشانی پر لگی ” ماشاء اللہ ” کی پلیٹ کے مقاصد بھی کچھ ایسے ہی ہوتے ہیں کہ نظر بد سے بچا جا سکے۔

نظر بد سے متعلق نظریات اور اس سے بچاؤ کی یہ وہ تدابیر تھیں جن سے کم و بیش ہر کوئی کسی نہ کسی حد تک شناسائی رکھتاہے مگر ملک کے ایک حصے میں نظر بد سے بچنے کے لئے انگوٹھی کا استعمال کیا جا تا ہے جو یقینا ہماری طرح آپ کے لئے بھی ایک نئی چیز ہوگی۔

03 post

جی ہاں پاکستان کے شہر چترال میں پاکستان کے ہی قومی جانور مارخور کے سینگوں سے ایسی انگوٹھیاں بنائی جاتی ہیں جنھیں مقامی لوگ نظر بد سے بچاؤ کے لئے پہنتے ہیں۔

چترال شہر کے بیچوں بیچ اسلام الدین انگوٹھی ساز کی ایک چھوٹی سی واحددکان ہے جس میں اس سے قبل اس کے آباؤ اجداد مارخور کے سینگ سے انگوٹھیاں تیارکرتے تھے اور اب اسلام الدین اپنے بزرگوں سے ورثے میں ملنے والے فن کو آگے بڑھا تے ہوئے مارخور کے سینگوں سے انگوٹھیاں بنا کرنظر بد سے بچنے کیلئے نہ صرف مقامی افراد کو فراہم کر رہا ہے بلکہ چترال آنے والے سیاح بھی ان انگوٹھیوں میں خصوصی دلچسپی لیتے ہیں۔

01 post

انگوٹھی کی شکل میں ڈھالنے سے قبل سینگ کے ٹکڑوں کو کئی ماہ تک پانی میں بگھو کر رکھا جاتا ہے اور کسی حد تک نرم پڑجانے پر سینگ کو مختلف اوزاروں سے کاٹنے اور تراشنے خراشنے کے بعد ایک خوبصورت انگوٹھی کی شکل میں ڈھال دیا جاتا ہے جبکہ رنگ ہونے کے بعد انگوٹھی میں مزید دلکشی پیدا ہو جاتی ہے۔

02 post

چترال کے مقامی افراد کے مطابق اسلام الدین کی مارخور کے سینگ سے بنی انگوٹھیاں مرد اور خواتین دونوں کے لئے ہوتی ہیں تاہم خواتین خصوصی طورپر نظرسے بچنے کے لئے ان انگوٹھیوں کا استعمال کرتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -