تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پرنس ہیری سے شادی : بھارتی خاتون کا مطالبہ سن کر جج بھی سکتے میں

ہریانہ : برطانوی شہزادے پرنس ہیری سے شادی کے سہانے سپنے دیکھنے والی بھارتی خاتون وکیل نے عدالت سے عجیب و غریب مطالبہ کر ڈالا۔

بھارت کے صوبے پنجاب سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون وکیل پلویندر کور نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ پرنس ہیری نے ان سے شادی کا وعدہ کرنے کے بعد اسے نہیں نبھایا اس لیے انہیں اور شادی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے ان کے والد پرنس چارلس کو گرفتار کیا جائے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پلویندر کور نے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں برطانیہ کے پرنس چارلس مڈلٹن کے بیٹے پرنس ہیری مڈلٹن کے خلاف قانونی کارروائی کرنے اور برطانوی پولیس کو بھی ان کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا۔

خاتون وکیل پلویندر کور کا کہنا تھا کہ دونوں باپ بیٹا کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے جائیں اور انہیں پکڑ کر بھارت لایا جائے تاکہ ان کی شادی میں مزید تاخیر نہ ہو۔

ہائی کورٹ کے جج نے درخواست گزار کی خصوصی اپیل پر درخواست کی براہ راست سماعت کی، دوران سماعت جب جج نے پلویندر کور سے پوچھا کہ کیا وہ کبھی برطانیہ گئی ہیں یا ان کی ملاقات پرنس ہیری سے ہوئی ہے تو پلویندر کور نے نفی میں جواب دیا۔

خاتون نے کہا کہ میری اور پرنس ہیری کی بات چیت صرف سوشل میڈیا کے ذریعے ہوئی ہے اور میں پرنس ہیری کے والد پرنس چارلس کو بھی باضابطہ یہ اطلاع دی چکی ہوں کہ ان ْکا بیٹا میرے ساتھ "انگیجڈ” ہے۔

پلویندر کور نے اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر پرنس ہیری کے ساتھ اپنی بات چیت کے کچھ پرنٹ آؤٹ بھی پیش کیے لیکن عدالت نے جب ان کو غور سے دیکھا تو انہیں غیر واضح پایا اور ان میں بعض جملے حذف شدہ ہیں۔

فاضل جج نے اپنی ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس درخواست پر غور کرنے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ اسے انتہائی بھونڈے طریقے سے ڈرافٹ کیا گیا ہے، یہ گرامر اور دلائل دونوں ہی لحاظ سے درست نہیں ہے۔”مجھے لگتا ہے کہ یہ پرنس ہیری سے شادی کرنے کے لیے دن میں خواب دیکھنے کے علاوہ کچھ نہیں۔”

جسٹس سانگوان کا کہنا تھا کہ اسے مبینہ بات چیت پر عدالت بھروسہ نہیں کرسکتی ہے کیونکہ اس بات کا امکان بہر حال موجود ہے کہ کسی شخص نے فیس بک اور ٹوئٹر پر پرنس چارلس کی نقلی آئی ڈی بنا کر بات کی ہو۔

جج نے طنزیہ لہجے میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نام نہاد پرنس چارلس پنجاب کے کسی گاؤں میں کسی سائبر کیفے میں بیٹھے ہوں اور اپنے لیے خوبصورت دلہن تلاش کررہے ہوں۔

انہوں نے درخواست گزارخاتون وکیل پلویندر کور سے کہا کہ میں آپ کے ساتھ صرف ہمدردی کا اظہار کرسکتا ہوں کہ آپ نے اس جھوٹی بات چیت کو اصلی تسلیم کرلیا۔

Comments

- Advertisement -