لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما ماروی میمن نے ایک بار پھر اپنی جماعت کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی خلاف مرضی آواز اٹھاتا ہے تو اسے سائیڈ پر کردیا جاتا ہے، رائے کے مخالف جانے والے کو باغی کہہ دیا جاتا ہے۔
we expect r pol parties 2b democratic.But when diff of opinion is dared2b voiced one is asked2 get out or considered sidelined damaging or disloyal. Instead of seeing wisdom of that diff n pulling them back in n accepting the sincerity of opinion. Here lies tragedy of jee hazoori
— Marvi Memon (@marvi_memon) April 15, 2018
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ماروی میمن نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں ہماری جماعتیں جمہوریت پسند ہوں، بدقسمتی سے اس جماعت میں صرف جی حضوری چل رہی ہے، جو اس وقت جی حضوری کے بغیر کام کررہے تھے ان کو سائیڈ پر کردیا گیا۔
Unbelievable how the ones who cost party death n dharnas n blocked roads stil thriving n those who kept heads in their work without jee hazoori on sidelines. When parties go thru tuff times U need those tellin U bitter truth vs singing ur praise close to u if U wish2win
— Marvi Memon (@marvi_memon) April 15, 2018
ماروی میمن نے کہا کہ جن کی وجہ سے دھرنے ہوئے وہ اب بھی کامیاب ہیں جبکہ مشکل میں پارٹی کو ان کی ضرورت ہوتی ہے جو آپ کو کڑوا سچ بتائیں، ایک کامیاب پارٹی کس کی وجہ سے مشکل میں آئی کیونکہ وہ اس وقت اندھا دھند مائنس کی ڈیبیٹ میں پھنسے ہیں۔
مزید پڑھیں: ’’واہ لیڈر شپ واہ ‘‘ غلطی اورگناہ کسی کا سزا کسی اور کو، ماروی میمن کا ٹوئیٹ
واضح رہے کہ اس سے قبل ماری میمن کا اپنے ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ واہ لیڈر شپ واہ غلطی اور گناہ کسی اور کا سزا کسی اور کو، ہر جرم میں جرم کرنے والا بھی ساتھ ہوتا ہے اور جرم پر اکسانے والے بھی، ان کا حساب پہلے ہونا چاہئے، انہیں پہلے بے نقاب کرنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست انسان عزت کے لیے کرتا ہے، کوئی اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ پہلے اسے ساتھ لیا جائے پھر بے عزتی کی جائے۔