تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

پی ڈی ایم:’سینیٹ میں‌ اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا‘

لاہور: جمعیت علما اسلام پاکستان اور اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہا ہے کہ پی ڈی ایم متحد ہے، پیپلزپارٹی 9 جماعتوں کی رائے کا احترام کرے جبکہ مریم نواز نے واضح کیا ہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن کا ہی ہوگا۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جمعیت علما اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جاتی امرا میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے ملاقات کی جس میں آئندہ کی سیاسی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’مہنگائی نے  عوام کی کمر توڑ کر رکھی دی ہے، اُس کے باوجود بجلی 6 روپے فی یونٹ مہنگی کردی گئی،اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کا ذیلی اورخود مختار ادارہ بنانےکی تیاری کی جارہی ہے، ہم اور قوم اس طرح کے اقدامات کو تسلیم نہیں کریں گے‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’ مریم نواز کو قومی احتساب بیورو نے 26 مارچ کو طلب کیا، نیب نے پیشی کی جو وجوہات بیان کیں اُس کے بعد ادارہ خود بے نقاب ہوگیا ہے، ہم مریم نواز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور رہیں گے‘۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) اب بھی متحد ہے، کچھ معاملات ہیں جن کو جلد کنٹرول کرلیا جائے گا کیونکہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے مل کر سفر کرنا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پی ڈی ایم میں شامل 9 جماعتوں کی ایک سوچ ہے، پیپلزپارٹی سےکہیں گےکہ نو جماعتوں  کی رائے پر غورکرے، کوشش ہے کہ  پی ڈی ایم صرف موجود ہی نہیں مؤثربھی رہے‘۔

اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ ‘پی ڈی ایم اب کوئی موقع نہیں دے گی، سینیٹ چیئرمین کے لیے پی ڈی ایم نے یوسف رضا گیلانی اور ڈپٹی چیئرمین کے لیے جے یو آئی کے امیدوار کا انتخاب کیا جبکہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے ن لیگ کے امیدوار کی حمایت پر اصولی فیصلہ ہوا تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پی ڈی ایم کےساتھ رہنا پیپلزپارٹی کا ہی فیصلہ ہوگا، میں اُس پر تبصرہ نہیں کرسکتی، ہمیں کسی اورکی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پی ڈی ایم کو عوامی ترجمانی متحد رہ کر کرنی ہے‘۔

Comments

- Advertisement -