تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

مریم نواز نے والد سے متعلق بیان پر آصف زرداری کو کیا جواب دیا؟

اسلام آباد: پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو نواز شریف سے متعلق گفتگو پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ نیب کی تحویل میں میاں صاحب کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے، زرداری صاحب، زندگی کی گارنٹی دیں تو میاں صاحب واپس آ جائیں گے۔

قبل ازیں، سابق صدر نے اجلاس میں استعفوں کے معاملے پر دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو پاکستان آ کر جدوجہد کرنے اور ایک ساتھ جیل جانے کا پیغام دیا، آصف زرداری نے نواز شریف کی طرز سیاست پر تنقید کی اور طنزیہ ریمارکس دیے۔

مریم نواز اجلاس میں آصف زرداری کے ریمارکس پر برہم ہو گئیں، اور آصف زرداری سے شکوہ کر بیٹھیں۔انھوں نے کہا سیاست میں ہمارے خاندان نے بھی بہت مشکلات دیکھیں، ایسے موقع پر طنزیہ سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

مریم نواز کو اپنے والد کی طرف سے جواب دینا پڑا کہ میں اپنی مرضی سے یہاں ہوں، جیسے آپ ویڈیو لنک پر ہیں ویسے ہی میاں صاحب بھی ہیں، نیب کی تحویل میں میاں صاحب کی زندگی کو خطرہ ہے، میرے والد کو جیل میں 2 ہارٹ اٹیک ہوئے ہیں۔

میاں صاحب پلیز واپس آئیں،آصف زرداری کا نواز شریف کودوٹوک پیغام

انھوں نے آصف زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں آپ کی بیٹی جیسی ہوں، گلہ کرنا میرا حق ہے، مجھے میرے والد کے سامنے گرفتار کیا گیا، آپ نے بھی 100 سے زائد نیب کی پیشیاں بھگتیں، اس پر آصف زرداری نے مریم نواز سے معذرت کر لی، اور کہا میرا مقصد آپ کی اور اہل خانہ کی دل آزاری نہیں تھا، مریم نے کہا میرا مقصد آپ سے معذرت کرانا نہیں تھا، آصفہ، بختاور کی طرح آپ سے گلہ کیا، اس بات کو اب ختم کر دیں۔

مریم کا کہنا تھا ن لیگ نے سب سے بڑی جماعت ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کا ساتھ دیا، پارٹی نے پی ڈی ایم کے فیصلوں پر عمل کیا اور کرایا، پوری مسلم لیگ ن نے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیے۔ انھوں نے کہا پیپلز پارٹی استعفوں کے خلاف تھی، لیکن ن لیگ نے اتفاق رائے کے لیے آپ کی حمایت کی، سب جماعتوں کا اتفاق تھا، اب استعفوں پر عمل درآمد ہونا چاہیے۔

آصف زرداری نے اجلاس میں کہا تھا کہ میاں صاحب آپ پنجاب کی نمائندگی کرتے ہیں، جنگ کو تیار ہیں تو واپس وطن آنا ہوگا، میں جنگ کے لیے تیار ہوں مگر شاید میرا ڈومیسائل مختلف ہے، ایسے فیصلے نہ کیے جائیں جن سے ہماری راہیں جدا ہو جائیں، پیپلز پارٹی جمہوری پارٹی ہے، ہم پہاڑوں پر نہیں بلکہ پارلیمان میں رہ کر لڑتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -