لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ سندھ پولیس نے دھونس اور جبر کے سامنے جھک جانے سے انکار کیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سندھ پولیس کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’شاباش سندھ پولیس ہمیں آپ پر فخر ہے۔‘
I salute the Sindh Police!
“If you want to raise the prestige and greatness of Pakistan, you must not fall victim to any pressure,but do your duty as servants to the people and the State,fearlessly and honestly”
Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah’s speech to Civil Servants (1948)— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) October 20, 2020
مریم نواز نے کہا کہ عوام خوف کی زنجیریں توڑ رہے ہیں یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی، لوگوں کا آئین کی بالادستی کے لیے کھڑا ہونا خوش آئند ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اپنے گمشدہ حقوق کو واپس لینے کی عوام کی کوشش قابل تحسین ہے، سازش اور سازشی عناصر بری طرح بے نقاب ہوگئے ہیں۔
It’s heartening to see civilians breaking shackles of fear, standing up for supremacy of constitution & reclaiming their long lost rights. The conspiracy & conspirators stand badly exposed. Thank you @BBhuttoZardari for your support & clear stance. Pakistan has changed 🇵🇰
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) October 20, 2020
مریم نواز نے بلاول بھٹو کے دو ٹوک موقف اور حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان بدل چکا ہے، اداروں کو تباہ کرنے کا راگ الاپنے والوں کو یہ اچھے سے پتا چل گیا ہوگا۔
مزید پڑھیں: صفدر کی گرفتاری سندھ کی بےعزتی ہے، گورنر راج لگا کر دکھائیں، بلاول بھٹو
واضح رہے کہ اس سےقبل بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی سےکراچی واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
بلاول نے سوال کیا تھا کہ کون تھے وہ دو لوگ کو آئی جی کو صبح 4 بجے گھر سے لیکر گئے تھے، سب افسران سوال کررہےہیں کون تھےجوآئی جی سندھ کےگھرپرگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے مزار پر ایک نعرہ لگانے پر اتنا بڑا ایشو بنایا گیا، ایسی کیا ضرورت پڑگئی کہ صبح 4 بجے آئی جی سندھ کو گھر سے لے گئے، اگر پولیس پر دباؤ ڈالا جائے گا تو وہ اپنا کام کیسے کرے گی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پولیس پر دباو ناقابل برداشت ہے، آئی جی سندھ کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہے اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔