لاہور: ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آج صرف 5 قریبی عزیزوں کوملاقات کی اجازت دی گئی.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوٹ لکھپت میں اپنے والد میاں نواز شریف سے ملاقات کے بعد کیا. مریم نواز نے کہا کہ ملاقاتیں بھی انتہائی کڑی نگرانی میں ہوئیں، اقدام بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے.
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر یہ میرے اصولوں اور ارادوں کے خلاف حکومتی ردعمل ہے، تو میں متنبہ کرنا چاہتی ہوں کہ میں خاموش نہیں بیٹھوں گی.
انھوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے کارڈلوجسٹ کو ان سے ملنے نہیں دیا گیا، انھیں دو گھنٹے باہر انتظار کروایا گیا اورپھر بغیر ملاقات کروائے واپس بھیج دیا گیا.
مزید پڑھیں: نواز، شہباز شریف، حمزہ اور میں ایک ہیں، کوئی اختلاف نہیں، مریم نواز
نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ جوں جوںمیں آواز بلند کر رہی ہوں، اس نوع کے انتقامی اقدامات بڑھتے جارہے ہیں. انھوں نے مشورہ دیا کہ حکومت میاں نواز شریف کے خاندان کے بجائے معیشت پر توجہ دے، تو بہتر ہے.
خیال رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز نے اے پی سی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پوری پارٹی کا نواز شریف اور شہباز شریف پر بھرپور اعتماد ہے، ہم ایک دوسرے کے ساتھ اختلاف تو کرسکتے ہیں، فیصلہ لیڈر شپ کا ہوتا ہے جو خوش دلی سے قبول ہوتا ہے۔