کراچی ( ویب ڈیسک) – مسجد نصیر الملک کا شمار ایران کی حسین ترین مساجد میں ہوتا ہے یہ قاچارعہدِ حکومت میں 12 سال کے عرصے میں تعمیر کی گئی۔
مسجد کی تعمیر مرزا حسن علی نصیرالملک کے حکم پر 1876 میں شروع کی گئی اوراس کی تکمیل سن 1888 میں ہوئی۔
مسجد نصیرالملک شیراز شہر کے علاقے گودِعرابان میں معروف مسجد شاہ چراغ کے نزدیک واقع ہے۔
مسجد کا بیرونی منظر
مسجد کی تعمیر اسلامی فنِ تعمیر کا منہ بولتا ثبوت ہے اوراس کے ایک ایک گوشے سے نفاست اورحسن عیاں ہے۔
مسجد کا نقشہ اورنقش ونگار محمد حسن معماراورمحمد رضا کاشی پازِشیرازی کے مرہونِ منت ہے۔
مسجد کی تعمیرمیں دیدہ زیب رنگوں سے مزین شیشوں کا استعمال کیا گیا ہے جس سے قدرتی روشنی جب چھن کراندر آتی ہے تو انتہائی دلفریب منظرنظرآتا ہے۔
مسجد کی تعمیر میں ایرانی فن ِتعمیرکے تمام تر پہلووٗں کو مدںظر رکھا گیا ہے جس میں پنجِ کسیح، پچی کاری، آئینہ کاری وغیرہ شامل ہیں۔
مسجد نصیر الملک کو اندرونی جانب لگے ہوئے گلابی ٹائلز کے سبب ’گلابی مسجد‘ بھی کہا جاتا ہے۔