درگاہ شاہ نورانی کی زیارت کو جانے والے 18 زائرین کی اجتماعی تدفین کر دی گئی نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ سندھ نے بھی شرکت کی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق درگاہ شاہ نورانی جانے والے ٹرک کو حادثہ عید کی شام ویراب ندی کے قریب پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 18 افراد جاں بحق افراد اور 52 زخمی ہو گئے تھے۔
مرنے والے تمام افراد کا تعلق مکلی کے قاسم جوکھیو گوٹھ سے تھا جن لاشیں کراچی سے منتقل کرنے کے بعد اجتماعی قبر میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس سے قبل نماز جنازہ ہوئی جس میں وزیراعلیٰ سندھ مرادی علی شاہ، ایم پی ایز ریاض شاہ شیرازی، جام اویس سمیت عزیز واقارب اور قرب و جوار کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مرنے والوں میں 14 افراد کا تعلق ایک ہی گھرانے سے ہے، جاں بحق افراد کی عمریں 15 سے 55 سال کے درمیان ہیں
جب ایک گھر سے 14 جنازے اٹھے تو محلے میں کہرام مچ گیا۔ ۔ اس موقع پر رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آئے اور ہر آنکھ اس المناک واقعے پر اشکبار تھی۔
نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت حادثے میں جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس ایک لاکھ روپے مالی مدد فراہم کرے گی۔
مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ سندھ اور کراچی میں امن و امان کی صورت حال نگراں دور حکومت میں متاثر ہوئیں کیونکہ اس دور میں پولیس افسران کی تعیناتی میں ردوبدل کا گیا۔
حب حادثے میں جاں بحق زائرین کی تدفین کے لیے اجتماعی قبر تیار
ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور رینجرز کے ساتھ مل کر کرائم کنٹرول کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت ماضی میں بھی کامیاب ہوئی ہے اور اس بار بھی حالات پر قابو پا لیں گے تاہم اس میں کچھ وقت لگے گا۔