اسلام آباد : نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیرقانونی چھاپے کا کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے مساج سینٹر کے افراد کیخلاف ایف آئی آر خارج کردی۔
عدالت نے متعلقہ افسران کو قانون کے مطابق طریقہ کار پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی، مساج سینٹر پر غیرقانونی چھاپے کے دوران وہاں موجود لوگوں سے پونے 6لاکھ روپے لیے گئے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، مساج سینٹر پر چھاپے کی ایف آئی آر تھانہ لوئی بھیر میں 30نومبر کو درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر کے اندراج کیخلاف عمر اور انس اسحاق سمیت 8افراد نے رجوع کیا تھا، درخواستوں میں ایس ایچ او تھانہ لوئی بھیر اور ریاست کو فریق بنایا گیا تھا۔
تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ پولیس اہلکاروں نے قانون اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی، پٹیشنرز، دوسرے افراد کیخلاف بدنتی پر مبنی کارروائی مذموم مقاصد اور ہراساں کرنے کیلئے شروع کی گئی۔
حکم نامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پٹیشنرز کے خلاف ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں جس پر ان کو سزا سنائی جاسکے، پٹیشنرز کیخلاف کیس میں تفتیش، پراسکیوشن یا ٹرائل قانون کے غلط استعمال کے مترادف ہوگا۔