لاڑکانہ : ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکمران قومی دولت لوٹ کر آف شور کمپنیاں بنا کر دولت ملک سے باہر منتقل کررہے ہیں، ایسے حالات میں ملک کس طرح ترقی کرسکتا ہے۔ اقلیتوں کے لیے پیش کئے جانے والے بل پر شدید افسوس ہے، مولانا فضل الرحمٰن سمیت جے یو آئی کے کسی رہنما کی بیرون ملک تو ملک میں ہی کوئی کمپنی نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں جے یو آئی کے شہید رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کی برسی کے موقع پر شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جے یو آئی کو عوامی خدمت سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے جو ناقابل برداشت ہے، ایسی قوتوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ جے یو آئی کو ایک موقعہ دیا جائے ہم مختصر عرصے میں ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
شہید اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ غفور حیدری کا مزید کہنا تھا کہ 20 فیصد سے بھی کم لوگ ملک کے وسائل پر قابض اور عیاشیاں کررہے ہیں جبکہ 35 فیصد افراد غربت کی لکیر سے بھی نیچے ہیں۔ وہ سیاسی رہنما جنہوں نے انتخابات سے قبل کرپشن کرنے والوں کے پیٹ پھاڑ کر پیسے نکالنے کی باتیں کیں وہ خود اقتدار میں آکر کرپشن کرنے میں مصروف ہوچکے ہیں۔
2018 کے انتخابات میں جے یو آئی نہ صرف بڑی قوت بن کر سامنے آئے گی بلکہ وڈیروں اور چودھریوں کا راج ختم کرتے ہوئے غریب افراد کا راج قائم کیا جائے گا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سندھ اسمبلی کی جانب سے اقلیتوں کے لیے پیش کئے جانے والے بل پر شدید افسوس اور بل پاس ہونے پر ممبران کی جہالت پر بھی افسوس ہے، نہ انہیں آئین ساز ادارے کا پتہ ہے نہ قانون کے پتہ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت سے اپیل ہے کہ اس قانون کو فوری طور پر واپس لیں ورنہ ایسا نہ ہو کہ سو پیاز بھی کھانے پڑیں اور سو جوتے بھی۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ملک میں مغربی روایات قائم کرکے شرمناک کھیل کھیلا جارہا ہے۔ جمعے کے بابرکت دن کو بلیک فرائی ڈے قرار دے کر مغرب کی روایت قائم کی گئی۔ رمضان میں تاجر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مہنگی کردیتے ہیں انہوں نے بلیک فرائے ڈی پر آدھی قیمت پر اسٹال لگائے۔
، ملک میں بسنے والے 10 فیصد افراد یورپ کو خوش کرنے کے لیے سیکیولر اسٹیٹ بنانے چاہتے ہیں لیکن 90 فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ ملک میں اسلامی ریاست قائم ہو جے یو آئی ملک کو سیکیولر اسٹیٹ بنانے نہیں دے گی ہم ایسے عناصر کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ناک امر ہے کہ جس ملک میں آرمی چیف روزانہ دہشتگردوں کی پھانسی کی سزاؤں پر دستخط کرتے ہیں وہیں پاکستان کے عظیم لیڈر شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے پکڑے جانے والے قاتلوں کو قتل کے اعتراف اور دو سال گذرنے کے باوجود کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جارہا ہے اسے کیا سمجھا جائے کہ ملکی عدالتیں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کررہی؟
اس موقع پر جے یو آئی کے مرکزی اور صوبائی رہنماوٴں نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں سندھ بھر سے جے یو آئی کے سینکڑوں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔