پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ادارے اپنے دائرے سے باہر نکل کر حد سے تجاوز کررہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومتیں آئے روز عدلیہ کے کٹہرے میں کھڑی ہوتی ہیں جبکہ سیاست کو سب سے زیادہ نقصان اداروں نے پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں نے اپنے ہی ہاتھوں سے ریاست کو کمزورکردیا ہے اور ایک ادارہ دوسرے ادارے پر اثر انداز ہونے کی سیاست کررہا ہے یہ سب ریاست کی تباہی کا سبب بن رہا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ عدالتی فیصلے کےمطابق پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دی ہے اب اس کیس کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا فل بنچ بیٹھنا چاہیے ہم فل بنچ کے سامنے اپنا مؤقف رکھنا چاہتے ہیں۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ہرسیاسی کیس یہ دوتین جج صاحبان سنیں سمجھ سے بالاتر ہے ان ججز کو ایسی صورتحال سے بچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کسی فریق کے تحفظات ہوں تو اس جج کو ایسے کیسوں میں فریق نہیں بننا چاہیے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ جو فیصلہ عمران کو سوٹ کرتا ہے تو آپ اراکین کے ووٹ گننے کے لیے آمادہ نہیں ہے اور جو خط عمران خان نے لکھا اسے آئین کے مطابق قرار دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیمانہ عمران خان کے لیے کچھ اور چوہدری شجاعت کے لیے کچھ اور ہے جبکہ پارلیمانی لیڈر کی صرف اپنی تجویز دینے میں معاونت حاصل کرنا ہوتی ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ یہ باتیں عام آدمی تک پہنچ رہی ہیں اب ملک میں بند کمروں کی سیاست کو ختم ہونا چاہیے۔