تازہ ترین

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

مایا اینجلو: امریکا کی سیاہ فام شاعرہ کا تذکرہ

1969ء میں مایا اینجلو کی کتاب I know why caged bird sings (مجھے معلوم ہے قفس میں پرندہ نغمہ سرا کیوں ہے) منظرِ عام پر آئی تھی۔ اس کتاب کی سیاہ فام مصنّف نے صرف اپنی زندگی کو سب کے سامنے نہیں‌ رکھا تھا بلکہ اپنے سماج کے مخصوص طبقات کی ذہنیت اور اُن کا اصل چہرہ بھی بے نقاب کردیا تھا۔ انھوں نے اس خود نوشت میں جنسی زیادتیوں اور نسلی امتیاز پر کُھل کر بات کی تھی۔

مایا اینجلو امریکی شاعرہ، سوانح نگار اور انسانی حقوق کی علم بردار تھیں جنھیں سیاہ فام ہونے کے سبب اپنے ہی ملک میں‌ امتیازی اور ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 1928ء میں پیدا ہونے والی مایا اینجلو آج امریکا کی وہ پہلی سیاہ فام خاتون ہیں جن کی تصویر سکّے کوارٹر (چوّنی) پر کندہ کی گئی ہے۔ انھیں اس کا سزاوار اپنے معاشرے کی بہتری اور لوگوں کے حقوق کے لیے میدانِ عمل میں نکلنے پر سمجھا گیا۔

معروف شاعرہ اور انسانی حقوق کی کارکن مایا اینجلو کی امریکی کرنسی پر تصویر کندہ کیے جانے پر حکام نے کہا کہ ”ملکی کرنسی کو دوبارہ ڈیزائن کرنے کے موقع پر ہم بتانا چاہتے ہیں کہ ہم کس طرح کی اقدار رکھتے ہیں اور بطور معاشرہ کیسے ترقی کا سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔”

کوارٹر سکّے پر معروف شاعرہ کی جو تصویر ہے اس میں انہیں اپنے دونوں بازوؤں کو پھیلائے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان کی اس تصویر کے پیچھے ایک پرندہ محوِ پرواز ہے اور ساتھ ہی چڑھتے ہوئے سورج کو دیکھا جا سکتا ہے۔

مایا اینجلو امریکی تاریخ کی ممتاز خواتین میں سے ایک ہیں جنھیں ملکی سطح پر کار ہائے نمایاں انجام دینے والی شخصیات کے تذکرے اور یادگار کے طور پر سکّے پر جگہ دی گئی ہے۔ وہ 2014ء میں اس دنیا سے رخصت ہوگئی تھیں۔ ان کا انتقال 86 برس کی عمر میں ہوا تھا۔

امریکا میں مایا اینجلو کو متاثر کن شخصیت مانا جاتا ہے اور ان کی کتابیں اور ان کی شاعری آج بھی پڑھی جاتی ہے جو سیاہ فام عورتوں کی زندگی اور ان کے سوچنے کے انداز اور میدانِ عمل میں ان کے تجربات کا عکس ہے۔

مایا اینجلو نے اپنے دور کے معروف انسانی حقوق کے کارکن مارٹن لوتھر کنگ جونیئر اور میلکم ایکس کے ساتھ بھی کام کیا تھا۔ انھوں نے امریکا کے صدر بل کلنٹن کی پہلی صدارتی افتتاحی تقریب کے موقع پر اپنی ایک نظم پڑھی تھی اور بعد 2010ء میں اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما نے انھیں صدارتی تمغہ برائے آزادی سے بھی نوازا تھا۔

اعزاز یافتہ شاعرہ اور مصنّف مایا اینجلو کی نظموں کے متعدد مجموعوں کے علاوہ ان کے مضامین پر مشتمل کئی کتابیں بھی شایع ہوچکی ہیں۔

Comments

- Advertisement -