کراچی: میئر کراچی ویسم اختر نے کہا ہے کہ سندھ میں سیاست محکموں میں چلی گئی ہے، جو افسران سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ نوکری چھوڑ دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سٹی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، وسیر اختر کا کہنا تھا کہ مہاجروں کی تقسیم کا اثر افسران تک چلا گیا ہے، جو لوگ ہمیں مزید تقسیم کرنا چاہتے ہیں ان پر شرم آرہی ہے، چند لوگ کراچی کے مینڈیٹ کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فاروق ستار سربراہ ہیں لیکن پارٹی پالیسی سے انحراف کی کسی کو اجازت نہیں، وسیم اختر
انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کو دیکھنا چاہیے کہ کون کیا کر رہا ہے، مسائل ہماری جماعت میں ہیں عوام کو کیوں تکلیف دیں، مجھ پر الزامات لگانے والے غلط فہمی کا شکار ہیں، ہمیں نہ خوف ہے اور نہ ہی کوئی خطرہ۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کے مسائل حل کر رہے ہیں، مسائل کے حل میں دلچسپی ہے اس کے علاوہ کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، پریشان اس لیے تھا کہ جو ہم نے بجٹ دیا اس میں کوئی نقصان نہ ہو۔
سٹی کونسل کا اجلاس طے شدہ تھا، فیصل سبزواری
میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے اجلاس اس لیے رکھا تھا کہ اپنے کاموں پر توجہ دیں، افسوس ہو رہا ہے چیئرمین کو فون کر کے اجلاس میں شرکت سے روکا گیا، انہیں اجلاس میں شرکت سے روکنا شرمناک عمل ہے، منتخب نمائندے سیاسی جماعتوں کے دفاتر میں بیٹھ جائیں تو کام کیسے ہوگا؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے پہلے بھی اجلاس کرتا رہا ہوں، بلدیاتی کام چل رہا ہے ایسا نہیں کہ ہم نے کام روک دیا ہو، بلدیاتی اداروں میں ہونے والی تقسیم روکنے کے لیے یہاں آیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔