تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

میک ایفی کی پُراسرار زندگی، موت سے قبل بڑا دعویٰ

اینٹی وائرس سافٹ ویئر ‘میک ایفی’ کے بانی جان ڈیوڈ میک ایفی کی موت کی طرح ان کی زندگی بھی پراسرار رہی ہے، انہوں نے دنیا میں بڑی دولت اور شہرت کمائی۔

اگر آپ نے نوے کی دہائی کے اواخر میں یا نئی صدی کے اوائل پر کمپیوٹر استعمال کیا ہے تو یقیناً میک ایفی کے نام سے ضرور وقف ہوں گے، یہ اس زمانے میں دنیا کو نمبر ون اینٹی وائرس سافٹ ویئر مانا جاتا تھا۔ کئی لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر جان ڈیوڈ میک ایفی کی زندگی عجیب و غریب اور تضادات کا مجموعہ قرار دیا جائے تو بہتر ہوگا۔

انہوں نے ایک جانب ٹیکنالوجی دنیا میں تہلکہ مچایا تو دوسری طرف اس کی اپنی زندگی میں الجھاؤ دیکھا گیا، جان نے کروڑوں ڈالرز کی ملکیت بنائی، یہاں تک کہ حال ہی میں امریکا کا صدر بننے کی بھی کوشش کی۔

وہ ستمبر 1945ء میں انگلینڈ کے علاقے گلوسسٹرشائر میں پیدا ہوئے تھے، جان کے والد ایک امریکی فوجی جبکہ والدہ برطانوی تھیں۔ جان ڈیوڈ نے اپنی زندگی میں خود اعتراف کیا تھا کہ ان کے والد عادی شرابی تھے اور انہوں نے اپنے ہی پستول سے خود کشی کی، اس وقت میری عمر لگ بھگ 15 سال تھی۔

بعد ازاں جان امریکا منتقل ہوئے اور یہاں اعلیٰ تعلیم حاصل کی، وہ ناسا جیسے بڑے ادارے کا بھی حصہ رہے، ابتدائی طور پر انہیں کمپیوٹر کے پہلے وائرس ‘برین’ کے بارے میں پتہ چلا یہ وائرس پاکستانی بھائیوں امجد فاروق اور باسط فاروق نے 1986 میں تیار کیا تھا جس کے بعد جان ڈیوڈ کے ذہن میں اینٹی وائرس کا خیال آیا۔

John McAfee: Anti-virus creator found dead in prison cell - BBC News

اینٹی وائرس سافٹ ویئر بنا کر وہ شہرت کی بلندی پر پہنچ گئے لیکن ان کی زندگی میں پختگی نہیں تھی یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی کمپنی بھی فروخت کردی تھی۔ یہی نہیں بلکہ 2007 میں وہ 100 ملین یعنی 10 کروڑ ڈالرز کے اثاثے رکھتے تھے لیکن پھر 2008 میں عالمی کساد بازاری سے ان کا سب کچھ لٹ گیا۔

جان ڈیوڈ نے کئی اسمارٹ فون ایپس، کرپٹو کرنسی اور دیگر منصوبوں میں ہاتھ ڈالے لیکن اپنے انوکھے نظریات کی وجہ سے سخت ترین تنقید کی زد میں آتے رہے۔ وہ اپنی زندگی میں ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ اگر میری موت پر دعویٰ کیا جائے کہ میں نے پھندا لگا کر خود کشی کر لی ہے، تو سمجھ لیجیے گا کہ مجھے قتل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال جون میں اینٹی وائرس سافٹ ویئر میک ایفی کے موجد جان میک ایفی اسپین کی جیل میں پر اسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے۔ حکام کا کہنا تھا کہ انہوں نے خوش کشی کی ہے۔

خیال رہے کہ کمپیوٹر سسٹم کے لیے اینٹی وائرس ایجاد کرنے والے امریکی شہری جان میک ایفی کو گزشتہ سال اکتوبر میں ٹیکس چوری کے الزام میں اسپین میں گرفتار کیا گیا تھا، ان پر دو ہزار چودہ سے دو ہزار اٹھارہ تک اثاثے چھپانے اور ٹیکس جمع نہ کرانے کا الزام تھا۔

Comments

- Advertisement -