اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ سے رابطے میں وزیر اعظم نے کشمیر سے کرفیو ہٹوانے کی بات کی۔
تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے سلسلے میں وزیر اعظم کی آج اور 16 اگست کو صدر ٹرمپ سے فون پر گفتگو ہوئی۔
شاہ محمود نے کہا کہ وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ سے بھارتی وزیر اعظم سے بات کرنے کا کہا، جس پر صدر ٹرمپ نے آج بھارتی وزیر اعظم سے گفتگو کی، امریکی صدر کو خطے میں کشیدگی پر تشویش تھی۔
وزیر اعظم نے امریکی صدر سے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو پابندیاں لگائی گئی ہیں وہ ختم کی جائیں، کشمیر سے فوری کرفیو ہٹوایا جائے، اور اقوام متحدہ کے مبصرین کو مقبوضہ کشمیر بھیجا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ اور مودی کا ٹیلیفونک رابطہ، امریکی صدر کا کشمیر پر تناؤ کم کرنے پر زور
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے پاکستان کا مؤقف وضاحت کے ساتھ بیان کیا اور بتایا کہ مودی سرکار کے اقدامات کی وجہ سے خطے کی صورت حال خراب ہے، مقبوضہ کشمیر پر بھارت کا فیصلہ یک طرفہ ہے، متنازع علاقے کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ٹرمپ سے واضح کہا آج کشمیر میں کرفیو کو 15 دن ہو گئے، اتنے دن سے کرفیو ہے، سوچیں وہاں کیا حالات ہو سکتے ہیں، ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
شاہ محمود کا کہنا تھا کہ آج ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان سے فون پر رابطہ کیا، وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر اور بھارتی جارحیت پر اپنا موقف بھرپور انداز سے پیش کیا، اور کہا کہ بھارت نے عالمی اداروں سے جو وعدے کیے وہ پورے کرے، مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔