تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

وہ ادویات جو کورونا مریضوں کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتیں

کوروناوائرس کے علاج کے لیے ویکسین تو استعمال کی جارہی ہے لیکن بعض ایسی ادویات بھی ہیں جن کے ذریعے مریضوں کو وائرس سے صحت یابی میں مدد ملتی ہیں۔

انہیں ادویات میں ہائی بلڈ پریشر کی دوائیاں بھی شامل ہیں، آغاز میں ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ان دوائیوں سے کورونا مریضوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن حالیہ تحقیق میں یہ خیال مسترد ہوگیا، اس طبی تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانسیٹ ریسیپٹری میڈیسین میں شایع ہوئے ہیں۔

یہ ایک کنٹرول ٹرائل ہے جس میں تحقیق اس کا حصہ ہے۔ ریسرچ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا کے نتیجے میں اسپتال میں موجود مریضوں کے لیے بلڈ پریشر کی ادویات کے استعمال سے کوئی خطرہ نہیں بڑھتا ہے۔

کورونا کے حوالے سے ایک اور ہوشربا تحقیق

یہ تحقیق امریکا میں پنسلوانیا یونیورسٹی کے پیریلمان اسکول آف میڈیسین کے زیرتحت ہوئی، اس مشاہدے کے دوران ہائی بلڈ پریشر کی ادویات کا کورونا مریضوں پر اثرات کا جائزہ لیا گیا جس سے ثابت ہوا کہ ان ادویات کا استعمال اسپتالوں میں کرایا جاسکتا ہے جن کے کوئی منفی اثرات نہیں ہیں۔

محققین نے بتایا کہ ACEIs اور ARBs ہائی بلڈ پریشر کے لیے استعمال کرائی جانے والی عام ادویات ہیں، اور ہم نے انہی دوائیوں کی جانچ پڑتال کی جو مثبت رہی، اس تحقیق میں متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے 152 افراد کی خدمات 31 مارچ سے 20 اگست کے دوران حاصل کی گئیں جن پر مذکورہ ادویات کا استعمال ہوا۔

بعد ازاں ان مریضوں کو بلڈ پریشر کی ادویات کا استعمال روکنے کو کہا جس کے بعد ان میں تبدیلی دیکھی گئی جس سے اس خیال کو تقویت ملی کہ یہ دوائیاں کورونا مریضوں کے لیے مثبت ہیں۔

ماہرین نے دعویٰ کیا کہ اب ہمارے پاس ان سفارشات کے لیے ٹھوس شواہد ہیں کہ مریضوں کو تجویز کردہ ادویات کا استعمال جاری رکھنا چاہیے، ابھی ایسے مزید ٹرائلز پر بھی کام ہورہا ہے۔

Comments

- Advertisement -