اسلام آباد: 3 سال میں کئی بار ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ سینیٹ تک پہنچ گیا، سینیٹ میں پیش کردہ جواب کے مطابق 102 ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی فیصد سے 311 فیصد تک اضافہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا، 2 سال میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔
وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز نے تحریری جواب سینیٹ میں جمع کروایا جس میں کہا گیا ہے کہ ضروری ادویات کی قیمتوں میں 5.13 فیصد اضافہ ہوا۔
جواب میں کہا گیا کہ کم قیمت ادویات کی قیمتوں میں 7.34 فیصد اضافہ ہوا جبکہ 102 ادویات کی قیمتوں میں 2.53 فیصد سے 311.61 فیصد تک اضافہ ہوا۔
یاد رہے کہ حکومت 3 سال میں 12 مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر چکی ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے 94 جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا، جن ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ان میں ہائی بلڈ پریشر، کینسر، امراض قلب کی ادویات و اینٹی ریبیز ویکسین شامل تھیں۔
وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے 94 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اہم ادویات کی قیمتیں اتنی بڑھائی ہیں کہ لوگوں تک پہنچ سکیں۔