تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ملکہ جذبات "مینا کماری” کو ہم سے بچھڑے 49 برس بیت گئے

ماضی کی نامور اداکارہ مینا کماری کی آج 49ویں برسی ہے، پاکیزہ، صاحب بیوی اور غلام اور کاجل جیسی بہترین فلمیں دینے والی اداکارہ مینا کماری کو اس دنیا سے بچھڑے ہوئے 49 برس بیت گئے۔

بہترین اداکاری کے لیے انہیں چار بار فلم فیئر کے بہترین اداکارہ کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان میں’’بیجو باورا، پرینیتا، صاحب بیوی اور غلام اور ’’کاجل‘‘ شامل ہیں۔

اداکارہ مینا کماری کا اصل نام مہ جبیں تھا اوروہ یکم اگست انیس سو بتیس کو پیدا ہوئیں۔ مینا کماری نے چائلڈ اسٹار کی حیثیت سے فلموں میں کام کرنا شروع کیا تھا۔ وہ پہلی اداکارہ تھیں جنہوں نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا، یہ ایوارڈ انہیں فلم ’بیجو باوارا‘ پرملا تھا اوراس فلم نے مینا کو شہرت اور پہچان عطا کی۔

مینا کماری کی مشہور فلموں میں بیجو باورا، کوہ نور، آزاد، فٹ پاتھ، دو بیگھہ زمین، آزاد، شاردا، شرارت، زندگی اور خواب، پیار کا ساگر، بے نظیر، چتر لیکھا، بھیگی رات، غزل، نور جہاں، بہو بیگم، پھول اور پتھر، پورنیما، میں چپ رہوں گی ، پاکیزہ، دل اپنا اور پریت پرائی، سانجھ اور سویرا، چراغ کہاں روشنی کہاں،مس میری، ایک ہی راستہ، دل اک مندر، اور منجھلی دیدی کے نام سر فہرست ہیں۔

ان کی خوب صورت ادکاری کے اعتراف میں انھیں ملکہ جذبات کا خطاب بھی عطا کیا گیا تھا، مینا کماری ادب سے گہرا لگاؤ رکھتی تھیں، انہوں نے مشہور ہدایت کار کمال امروہی سے شادی کی تھی۔

وہ خود بھی شاعری کرتی تھیں اور ان کا تخلص "ناز” تھا۔ ان کا شعری مجموعہ تنہا چاند کے نام سے شائع ہوا تھا۔ مینا کماری نے اپنی وصیت میں اپنی نظمیں چھپوانے کا ذمہ گلزار کو دیا تھا جسے انہوں نے ’’ناز‘‘ تخلص سے چھپوايا۔ ہمیشہ تنہا رہنے والی مینا کماری نے اپنی مشتمل ایک غزل کے ذریعے اپنی زندگی کا نظریہ پیش کیا۔

مینا کماری کو جگر کے بڑھنے کی بیماری درپیش تھی اوراکتیس مارچ انیس سو بہتر کو اس وقت بمبئی کہلائے جانے والے ممبئی میں انتقال کرگئی تھیں، ان کی تدفین ممبئی کے رحمت آباد قبرستان میں کی گئی۔

Comments

- Advertisement -