واشنگٹن: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اپنے پانچ ملکی دورے کے تیسرے مرحلے میں امریکہ جا پہنچے،اوبامہ نے نیو کلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کے لیے حمایت کا اعلان کیا۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستان کے وسزیر اعظم نریندر مودی پانچ ملکی دورے پر افغانستان اور قطر کے بعد امریکہ پہنچ گئے ہیں، جہیاں نے امریکی صدر بارک اوبامہ سئ ملاقات کی اور باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر
صدراوبامانے نریندرمودی سےملاقات میں بھارت کی نیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت کی حمایت کی یقین دہانی کرادی۔
واشنگٹن میں بھارتی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد صدربراک اوباما کا کہنا تھا کہ دنیا کی دو بڑی جمہوری ریاستوں کے درمیان تعاون عین فطری ہے،انہوں نے بھارتی وزیراعظم مودی سے سول نیوکلیئر توانائی سے متعلق گفتگو کی اوربھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
صدراوباما نے کہا کہ بھارت کی ترقی اورخوشحالی کے لیے سائبر ٹیکنالوجی سمیت دیگر اہم ٹیکنالوجی کی صلاحیتیں دستیاب ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے جوہری توانائی کےعدم پھیلاؤ پر دونوں ملکوں کی کوششوں پربھی گفتگوکی تاکہ جوہری توانائی غلط ہاتھوں میں نہ جاسکے۔
نریندرمودی نےامریکی صدرکا بھارت کی نیوکلیئرسپلائرزگروپ اورمیزائل ٹیکنالوجی کنٹرول ریجیم کی رکنیت کیلئے حمایت کا شکریہ اداکیا۔
دونوں رہنماؤں نے امریکی کی جانب سے بھارت میں چھ نیوکلیئرری ایکٹرز کی تعمیر کے ابتدائی کاموں کو بھی خوش آئند قراردیا۔
یاد رہے اس سے قبل امریکی صدر جارج بش نے بھارت پر متنازعہ نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے باعث لگی تیس سالہ پابندی کو ہٹا دیا تھاجب کہ بارک اوبامہ نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے بھارت کو نیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت دلوانے کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی ہے۔