اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف سے کنوینر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم وفد کی ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ ملاقات میں ایم کیوایم کے خود شماری کی تاریخ میں توسیع کے مطالبے کو اصولی طور پر تسلیم کر لیا گیا، ایم کیو ایم کے خانہ شماری تین دن کے بجائے 10 دن کرنے کے مطالبے پر بھی اتفاق ہوگیا۔
ملاقات میں اتفاق ہوا کہ کثیرالمنزلہ عمارتوں کے صدر دروازے کے بجائے ہر فلیٹ پر ’م شین‘ لکھا جائے گا۔
ملاقات میں مردم شماری کے حوالے سے ایم کیو ایم کے تمام مطالبات کی اصولی منظوری دے دی گئی جبکہ متعلقہ حکام کو باضابطہ حکم نامہ جاری کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
ایم کیو ایم وفد نے آج اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران ملک میں بڑھتی مہنگائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور ایم کیو ایم کے معاہدوں پر عمل درامد کے حوالے سے تحفظات پر بات چیت کی گئی۔
ایم کیو ایم کا مؤقف تھا کہ موجودہ حالات میں مہنگائی کا طوفان غریب عوام کو مزید متاثر کرے گا۔ خالد مقبول نے پیپلز پارٹی کی جانب سے معاہدہ پورا نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا۔ وفد نے کہا کہ پیپلز پارٹی متعدد بار وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود بات پوری نہیں کرتی۔