سری نگر : سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرج حملے سے بھارت کو سبق حاصل کرنا چاہئیے، بھارت میں ایسے حملے ہوتے توسیاسی بنا دئیے جاتے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے واضح کیا کہ ایسے حملوں کی کوئی گنجائش نہیں۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر محبوبہ مفتی نے نیوزی لینڈ کے شہہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے واضح کیا کہ ایسے حملوں کی کوئی گنجائش نہیں۔
Admire how New Zealand PM conducted herself & addressed the media post #christchurchnz attacks. Clearly stating that there is no place for such terror attacks & that NZ is a home to all the migrant communities regardless of their religion. Respect for such leadership qualities.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 15, 2019
محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کرائسٹ چرچ حملے میں بھارت کے سیکھنے کے لئے سبق موجود ہیں، ایساواقعہ بھارت میں ہوتا توقیادت اسے سیاسی بنا دیتی، بھارت میں ایسے واقعے پر جنگی جنون کو ہوادی جاتی اور خفیہ طورپرمسلمانوں پرحملوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی۔
We all have a lesson or two to learn from it. Had the same incident happened here, the leadership would have politicised it, indulged in war mongering and covertly supported attacks on muslims.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) March 15, 2019
یاد رہے نیوزی لینڈکےشہرکرائسٹ چرچ میں 2مساجد میں مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی ،حملے میں اب تک 40 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، حملہ آوروں نے النور مسجد اور لِین وڈ میں نماز جمعے کے دوران نمازیوں کونشانہ بنایا۔
بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بھی حملے کےوقت مسجدمیں موجودتھی تاہم وہ محفوظ رہی۔
مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘40 افراد جاں بحق
وزیراعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے فائرنگ واقعے کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گرد حملے کی مذمت کی اور کہا آج نیوزی لینڈ کی تاریخ کاسیاہ ترین دن ہے ، ملزم سے تحقیقات جاری ہیں، فی الحال تفصیلات نہیں بتاسکتے۔
جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ ایسے پُر تشدد واقعات کی نیوزی لینڈمیں کوئی جگہ نہیں، متاثرہ علاقےمیں شہری گھروں میں رہیں۔
حکام کے مطابق کرائسٹ چرچ مسجد میں فائرنگ کرنے والا لڑکا آسٹریلیوی شہری ہے، حملہ آور کی عمر27 سال ہے۔