سری نگر : مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا کو والدہ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے کی اجازت مل گئی ، التجا مفتی نے کہا مقبوضہ کشمیر کے لوگوؔں کیساتھ شیطانی سلوک بند کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ نے 46روز بعد کام شروع کردیا، اکاؤنٹ ان کی صاحبزادی التجا آپریٹ کررہی ہیں۔
Ms Mehbooba Mufti, former Chief Minister J&K to whom this twitter handle belongs has been detained since 5th August 2019 without access to the account. This handle is now operated by myself, Iltija daughter of Ms Mufti with due authorisation.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 20, 2019
التجا مفتی نے ٹویٹ میں کہا مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کیساتھ شیطانی سلوک بند کیا جائے، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی بھی خواہشات اور خواب ہیں ، کشمیریوں کے خلاف نفرت،تفریق آمیز نظریے کو ختم ہونا چاہیے۔
As a speaker at the India Today Conclave, I spoke about the need to stop demonising people from Jammu & Kashmir. Like everybody else, they too have aspirations & dare to dream.This insidious narrative of them vs us thrives on hatred & division and must stop. pic.twitter.com/bzuwA5CZdy
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 21, 2019
محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا نے ٹوئٹر پر مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے کشمیریوں کی تصاویر بھی شئیر کیں۔
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 21, 2019
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 21, 2019
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) September 21, 2019
خیال رہے محبوبہ مفتی بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیث ختم کرنے کے اقدام کے بعد 5اگست سے زیر حراست ہیں، اور انہیں ٹوئٹر اکاؤنٹس تک رسائی نہیں۔
یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں بھارتی سپریم کورٹ نے گرفتار سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی کو والدہ سے ملاقات کی اجازت دی تھی ، التجامفتی نے والدہ سے ملنے کے لئے درخواست دائر کی تھی۔
مزید پڑھیں : محبوبہ مفتی کی بیٹی کو والدہ سے ملاقات کی اجازت مل گئی
اس سے قبل التجا مفتی کا کہنا تھا میری والدہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلی ہیں، مودی سرکارسے پوچھتی ہوں کہ ان سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔
واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں 47 روز گزرنے کے بعد بھی مسلسل کرفیو جاری ہے ، بچوں کا دودھ اور جان بچانے والی ادویات سمیت کھانے پینے کی اشیا ختم ہونے سے بحران سنگین ہوگیا ہے جبکہ نیٹ موبائل، انٹرنیٹ سروس اورٹی وی نشریات بھی بدستوربند ہیں۔