لندن : مشہور ومعروف منقبت ’’میں تو پنجتن کا غلام ہوں‘‘ کے خالق نعت گو شاعرالحاج ڈاکٹر محمد یوسف قمربرمنگھم میں انتقال کر گئے‘ ان کی عمر 88برس تھی ۔
ڈاکٹر یوسف قمر کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ طویل عرصے سے علیل تھے اور کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔بالاخر گزشتہ جمعے کو دوپہر میں اپنے خالقِ حقیقی سے جاملے‘ ان کی آخری رسومات منگل کو ادا کیے جانے کی توقع ہے۔
نعت گو شاعر گذشتہ نصف صدی سے برمنگھم میں مقیم تھے، ان کے انتقال پر برمنگھم اور برطانیہ بھر کے سماجی، سیاسی، علمی اور ادبی حلقوں نے شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور ان کی دیرینہ سماجی، علمی اور دینی خدمات کو سراہا گیا۔ ڈاکٹر یوسف قمر 60سال کی دہائی میں برطانیہ آئے تھے‘ یہاں آکر اپنی صحافتی علمی اور ادبی سرگرمیوں کے ساتھ انہوں نے امیگریشن وکیل کی حیثیت سے اپنی خدما ت شرو ع کیں۔
یوسف قمر برطانیہ سے شائع ہونے والے ایک اُردو ہفتہ روزہ کے ایڈیٹر بھی رہے جب کہ دیگر اخبارات اور جرائد میں بھی باقاعدگی سے لکھتے رہے، وہ برمنگھم کی مرکزی جامع مسجد بلگریو روڈ کے بانیوں اور ماسک ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد نسیم مرحوم کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے۔
وہ کافی مدت تک ایک اچھے غزل گو شاعر کی حیثیت سے متحرک رہے لیکن بعد ازاں انہوں نے نعت رسولﷺ اور منقبت سے خود کو منسوب کرلیا، ان کی لکھی ہوئی منقبت’میں تو پنجتن کا غلام ہوں‘ کو دنیا بھر میں مقبولیت حاصل ہوئی جسے صاحبزادہ منظور الکونین، فصیح الدین سہروردی اور دیگر ممتاز نعت خوانوں کے علاوہ فیض علی فیض قوال اور دیگر نے اپنے انداز میں پیش کیا اور اس منقبت نے دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کی۔
لواحقین کے مطابق مرحوم کی میت پوسٹ مارٹم سے آج ملنے کی توقع ہے اگر ایسا نہ ہوسکا تو پھر مرکزی جامع مسجد میں نماز جنازہ کی تاریخ اور دن کا اعلان بعد میں کیا جائے گا‘ مرحوم نے لواحقین میں بیوہ دو صاحبزادے اور ایک بیٹی چھوڑے ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔