تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ذہنی دھند: انسانی یاداشت کی کمزوری اور وجوہات

انسانی یاداشت مختلف بیماریوں اور حادثات کے باعث کمزوری کا شکار ہوتی ہے، انہیں مسائل میں سے ایک ذہنی دھند یا برین فوگ ہے.

ذہنی دھند ایسی بیماری ہے جس میں انسان کا ذہن سوچنے سمجھنے میں مشکلات کا شکار ہونے لگتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی دھند یا برین فوگ کوئی طبی عارضہ نہیں بلکہ ایک اصطلاح ہے جس کا استعمال سوچنے سمجھے کی صلاحیت متاثر ہونے پر کیا جاتا ہے۔

آئیے ہم اپنے قارئین کو بتاتے ہیں کہ کن کن معاملات میں انسانی ذہن کو سوچنے سمجھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ادویات

کچھ ادویات ایسی ہیں جس کا استعمال ذہنی دھند کا باعث بنتا ہے اسی لیے اگر کسی دوا کے استعمال کے بعد لگے اسے چیزیں یاد رکھنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں تو وہ ڈاکٹر سے رجوع کرے۔

ہر وقت تھکاوٹ کا عارضہ

برین فوگ کی کیفیت میں ذہن طویل وقت سے تھکاوٹ کا شکار ہوتا ہے جس کی وجہ سے چیزوں پر درست طریقے سے توجہ مرکوز نہیں کرپاتا۔

جلد کا مرض Lupus

یہ آٹو امیون مرض ہے جس میں مدافعتی نظام خود ہمارے جسم پر حملہ آور ہوجاتا ہے اور اس کی علامات مختلف کیسز میں مختلف ہوسکتی ہے۔

عام طور پر چہرے پر بہت بڑے دانے نکل آتے ہیں اور اس کے 50 فیصد مریضوں کو یادداشت، الجھن یا سوچنے میں مشکلات جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اس کا کوئی علاج تو نہیں مگر ادویات سے کافی حد تک حالت بہتر ہوجاتی ہے۔

حمل

حمل کے دوران خواتین کے جسمانی خدوخال میں تبدیلی رونما ہوتی ہے اور بچے کو تحفظ اور غذا کی فراہمی کیلئے جسم میں کیمیکلز کا اخراج یاداشت پر بھی اثرانداز ہوتا ہے۔

نیند کی کمی

اگر نیند کا دورانیہ 7 سے 9 گھنٹے کا نہیں تو جاگنے پر ذہن دھندلے پن کا شکار ہوتا ہے، اسی لیے رات سونے اور صبح جاگنے کا ایک وقت معین ہونا چاہیے۔

کینسر کا علاج

کینسر کے علاج کے دوران کیموتھیراپی ہوتی ہے جو دماغ کو بہت متاثر کرتی ہے، کیمو تھیراپی کے باعث ذہن نام یا تاریخیں درست انداز میں یاد نہیں رکھ پاتا اور ذہن کو ملٹی ٹاسک مکمل کرنے بھی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ کیمو کے اثرات ختم ہوجاتے ہیں ذہن کی فعالیت مکمل طور پر بحال ہوجاتی ہے مگر کچھ افراد میں یاداشت کا مسئلہ دائمی ہوجاتا ہے۔

ملٹی پل Sclerosis (ایم ایس)

اس بیماری کے دوران مرکزی اعصابی نظام اور دماغ جسم سے رابطہ بھی متاثر ہوتا ہے جس کے باعث بہت سے افراد کو یادداشت، توجہ مرکوز کرنے، منصوبہ بندی یا زبان کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

ڈپریشن

ماہرین کا خیال ہے کہ ڈپریشن کے باعث بھی ذہن کی سوچنے اور یاد رکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے مگر ڈپریشن کا علاج کرانے سے یاداشت کی صورتحال بھی بہتر ہوسکتی ہے۔

Comments

- Advertisement -