تازہ ترین

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے جج کیخلاف ریفرنس دائر

راولپنڈی: نو مئی کے مقدمات کی سماعت کرنے والے...

 ڈائجسٹ کی دنیا کا معتبرنام ’معراج رسول‘انتقال کرگئے

اردو ڈائجسٹ کی دنیا کا سب سے معتبر نام  معراج رسول اب اس دنیا میں نہیں رہے، وہ پاکستان کے صف اول کے ڈائجسٹوں کے بانی اورمدیرتھے۔

تفصیلات کے مطابق جاسوسی ڈائجسٹ پبلیکشنز کے روح ِ رواں معراج رسول کا انتقال آج 22 فروری  2019 کو کراچی میں ہوا ، ان کے زیر ادارت سرگزشت، پاکیزہ ، جاسوسی اور سسپنس جیسے صف اول کے جریدے نکلا کرتے  ہیں۔

معراج رسول 5 اگست 1942 کو  پیدا ہوئے تھے ، ان کے والد سنہ 1947 میں ممبئی سے کراچی آئے تھے،  تب معراج رسول کی عمرپانچ سال تھی۔ ان کے والد شیخ عبدالغفار بھی ایک کامیاب رسالہ’سراغرساں ‘نکالتے تھے۔

 سنہ 1960  کی دہائی میں معراج رسول نے بی کام کیا اور کچھ ناول بھی لکھے، سنہ  1971 میں جاسوسی ڈائجسٹ کی شروعات کی۔ شروعات میں انہیں بہت مشکلات کا سامنا رہا ان کے معاون دوست ان سے الگ ہوکر اپنے رسالے نکالتے رہے لیکن انہوں نے حوصلہ نہیں ہارا۔

 مارچ 1973 میں انہوں نے پاکیزہ ڈائجسٹ بھی شروع کیا جو کہ خاص خواتین کیلئے تھا۔ بعد میں انہوں نے سسپنس اور سرگزشت ڈائجسٹ بھی نکالا اور یوں وہ وقت بھی آیا جب تقریبا بیس لاکھ قارئین ان کے ڈائجسٹوں سے مستفید ہونے لگے۔ ا س زمانے میں  معراج رسول لکھاریوں کو انتہائی عمدہ مشاہرہ دیا کرتے تھے ۔ محی الدین نواب کو ایک قسط کے 25 ہزار روپے دیے جاتے تھے۔

اردو دنیا کا سب سے طویل اور ضیغم ترین ناول ’دیوتا‘ معراج رسول کی ہی تحریک پر محی الدین نواب نے لکھا ۔ یہ ناول مسلسل 33 سال تک ہر ماہ چھپتا رہا۔

 معراج رسول نے دو شادیاں کی اوران کے بقول دونوں ہی محبت کی شادیاں تھیں، ان کی دوسری اہلیہ عذرا رسول ان کے شانہ بشانہ ڈائجسٹوں کی اشاعت کے تھکادینے والے سلسلے میں مسلسل شریکِ سفررہیں۔

معراج رسول طویل عرصے سے صحت کے مسائل میں مبتلا تھے ، جس کے سبب  ان کا زیادہ تر وقت ملک سے باہر گزرتا تھا۔ ان کی تمام عمر مسائل سے جواں مردی کے ساتھ نبرد آزما ہوتے گزری۔ ان کی تدفین کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع قبرستان
میں کی گئی ہے، ان کے انتقال سے  جاسوسی ڈائجسٹ پبلیکشنزکے لاکھوں قارئین دل گرفتہ ہیں۔


تصویر بشکریہ : شبینہ فراز ( ماہرِ ماحولیات)۔

Comments

- Advertisement -