سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل میں بجلی کے بلوں میں کمی لانے کے لیے حکومت کو طریقہ بتادیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت 185 ارب پی ایس ڈی پی کم کرکے بجلی بل میں 20 سے 25 فیصد کمی لاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے پیسے 1150 ارب کے بجائے 968 ارب روپے کردیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت بجلی کے بلوں سے ٹیکسز ختم کردیتی ہے تو 185 ارب روپے کم ملیں گے، وزیراعظم ایک دستخط کردیں تو یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وفاق پی ایس ڈی پی سے اخراجات کم کردے تو فرق نہیں پڑے گا بلکہ کرپشن کچھ کم ہوجائے گی، حکومت چاہے تو یہ دو دن میں کرسکتی ہے بس سوچ کا فقدان ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان نے بطور وزیراعظم طے کردیا تھا کہ کوئی پلانٹ بغیر بڈنگ نہیں لگے گا، اس فیصلے کو بھی بانی پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم ختم کردیا تھا جو نہیں کرنا چاہیے تھا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ میاں صاحب نے اس میں ایک پیسے کی بھی چوری کی ہو، پالیسی میں غلطیاں ہوئی ہوں گی مگر بدنیتی اس میں شامل نہیں تھی۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ امپورٹڈ کال پر بجلی پلانٹ نہیں چلانے تھے جو کہ جائز تنقید ہے، گرمیوں میں 32 ہزار میگا واٹ بجلی بنا کر ڈسٹری بیوٹ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے قریب ونڈ پاور لگا ہے وہ فری میں بجلی دے رہا ہے مگر حکومت کے پاس ٹرانسمیشن لائن نہیں ہے۔