جاں بحق خاتون مریم کی ملت ایکسپریس میں ایک اور ویڈیو سامنے آ گئی۔
ویڈیو میں خاتون کو بچوں کے ہمراہ دیکھا جا سکتا ہے. خاتون ہاتھ اوپر اٹھائے جھومتی نظر آ رہی ہیں۔
چلتی ہوئی ملت ایکسپریس میں پولیس اہلکار کےتشدد کانشانہ بننے والی خاتون مریم بی بی کی موت معمہ بن گئی، ریلوے انتظامیہ نے مریم بی بی کی موت خود کشی یا قتل کے حوالے سے تحقیقات شروع کردی۔
ملت ایکسپریس میں اہلکار کی جانب سےخاتون پرتشددکاکیس، جاں بحق خاتون مریم کی ایک اورویڈیو بھی سامنے آ گئی#ARYNews pic.twitter.com/4dFd8q0pLW
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) April 16, 2024
تحقیقات کیلئے ریلوے انتظامیہ نے چار رکنی کمیٹی تشکل دی ہے، ڈی آئی جی ریلوے ساؤتھ زون کی سربراہی میں کمیٹی تحقیقات کررہی ہے ۔
بھائی نے تشدد کرنے والے اہلکار پر قتل کرنے کاالزام لگاتے ہوئے ریلوے کانسٹیبل میرحسن کیخلاف قتل کا پرچہ کٹوانے کی درخواست بھی دے دی۔
مریم بی بی کے بھائی نے بتایا کہ ان کی بہن کراچی میں بیوٹی پارلر پر ملازمت کرتی تھی، سات اپریل کو بیٹے کے ساتھ کراچی سے عید منانے جڑانوالہ آرہی تھیں کہ ریلوے پولیس اہلکار میرحسن تشدد کے بعد مریم کو اپنے ساتھ لے گیا تھا، اور اسی اہلکار نے قتل کیا ہے جبکہ پرس سے نقدی اور زیور بھی غائب ہے۔
خاتون کے ساتھ ٹرین میں موجود بھتیجے کا کہنا تھا کہ پھوپھو نے گھورنے پر پولیس اہلکار کو ڈانٹا تھا۔
ترجمان ریلویزبابررضا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ملت ایکسپریس واقعے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خاتون کی خودکشی ہےیاقتل اس نتیجےپرابھی نہیں پہنچے، خاتون کی موت سے متعلق تحقیقات ابھی جاری ہیں۔
بابررضا کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل کی ڈیوٹی کراچی سے حیدرآبادتک ڈیوٹی تھی، حیدرآباد کے بعد کسی نےمتعلقہ اہلکارکوٹرین میں نہیں دیکھا، کانسٹیبل کا کال ڈیٹا ریکارڈ بھی چیک کروایاہے۔
ترجمان ریلویز نے کہا کہ مسافروں نے بیان دیاکہ خاتون نےٹرین سے چھلانگ لگائی، خاتون ٹرین میں کسی دوسرے شخص کی سیٹ پربیٹھی تھی، مسافرنےخاتون کی منت سماجت کی جب معاملہ حل نہ ہوپایاتوپولیس کوبلایا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرین میں ایسا واقعہ ہرگزنہیں ہوناچاہیےتھا، کانسٹیبل کو معطل کیاگیا،گرفتاری حیدرآباد سے ہوئی، کانسٹیبل کی ضمانت کینسل کرانے کیلئے آج دوبارہ عدالت جائیں گے۔