تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

لاکھوں ملازمتیں جانے کا خدشہ، رپورٹ جاری

ریاض : سعودی عرب کے 56 فیصد سعودی ملازمین کی جانب سے آئندہ کچھ برسوں میں بے روزگار ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں ملازمت کرنے والے مذکورہ افراد کا خدشہ دی اکنامک فورم اور ایپسوس کمپنی کی سروے رپورٹ می سامنے آیا جس میں 28 ممالک کے شہریوں سے رائے شماری کی گئی تھی۔

مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ کے اعداد و شمار ماضی قریب میں جاری کی گئی ایک سروے رپورٹ سے متشابہ ہیں جس میں شہریوں نے 41 فیصد نوکریوں کے خاتمے کا خدشہ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ایسے شعبے جن کے کام روایتی ہیں مثال کے طور پر صنعت، ٹرانسپورٹ اور ذخیرہ اندوزی وغیرہ ان کے کارکنان خاص طور پر متاثر ہوں گے مستقبل کے اس بحران سے انفارمیشن کا شعبہ بھی نہیں بچے گا جبکہ تفریحات، صحت نگہداشت، تعلیم اور فنون جمیلہ وغیرہ کے شعبے 29 سے 37 فیصد تک متاثر ہوں گے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بے روزگاری جدید ٹیکنالوجی باعث ہوگی اور معمولی اور درمیانے درجے کی تعلیم اور تجربہ رکھنے والے افراد زیادہ متاثر ہوں گے۔

دنیا بھر کے ایک تہائی ملازمین کو ڈر ہے کہ وہ آئندہ 10 سال کے دوران اپنی نوکریوں سے محروم ہوجائیں گے جبکہ 35ممالک کے ملازمین نے کہا ہے کہ مستقبل میں ربورٹ ان کی جگہ سنبھالیں گے جو ان کے لیے محرومی کا سبب بنے گے۔

عالمی سطح پر 69 فیصد کارکنان نے جائزہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ نئی تبدیلیوں سے وہ متاثر نہیں ہوں گے۔

Comments

- Advertisement -