اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ بھارت کو کشمیری نہیں کشمیر کی سرزمین چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشال ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 50 روز گزر چکے ہیں، بھارتی فوج نے کشمیریوں کو گھروں میں قید کررکھا ہے۔
مشال ملک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ادویات و خوراک کی شدید قلت ہے، تہاڑ جیل کے ڈیتھ سیل میں یاسین ملک کی حالت تشویشناک ہے، بھارت کشمیریوں پر جبر کے تمام ہتھکنڈے آزما چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں پر مطالم کی نئی داستان رقم کررہا ہے، بھارتی فورسز مظالم ڈھانے میں تمام حدود سے تجاوز کرچکی ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں 50ویں روز بھی کرفیو
مشال ملک کے مطابق بھارتی فورسز کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کررہی ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد 50 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔